اولاد کو اپنے ہاتھوں قبر میں اتارنا والدین کیلئے آسان نہیں ہوتا۔ اور پھر ایک دن بیٹے کی میت کو دفنانے کے بعد جب والدہ کی ملاقات کورٹ میں اس مجرم سے ہوئی تو اس نے سب سے پہلے اسے پاس جا کر غور سے دیکھا اور پھر اسے گلے سے لگا لیا۔
یہی نہیں بلکہ عدالت میں بیان بھی دیا کہ مجھے آپ سے بیٹا بدلا نہیں چاہیے کیونکہ آپ بچے ہو اور مجھے کیا معلوم تھا کہ میرے بیٹے کی زندگی ہی اتنی تھی،اس کی موت بھی یوں ہی لکھی تھی۔
اگر تم مارے گئے تو تمہاری والدہ بھی میری طرح غم میں ڈوب جائے گی تو لہذٰا میں آپکو معاف کرتی ہوں ۔ ان الفاظ کو سننے کے بعد مجرم کی ماں اور کورٹ میں موجود تمام افراد رونے لگے کیونکہ اس قدر حوصلہ آج کل انسانوں میں کہاں ہوتا ہے ۔ اس جذباتی بیان کے بعد مجرم کی والدہ سے بھی گلے لگیں ۔
جنہوں نے پریشانی کے عالم میں ان کا شکریہ ادا کیا ۔ اب کی بار مجرم نے بھی بھری عدالت میں کہہ ڈالا کہ مجھ سے غلطی ہوئی ، آپ سب سے معافی مانگتا ہوں۔
بے شک دین اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو اپنے ماننے والوں کو اس بات کا درس دیتا ہے کہ لڑائی جھگڑا نہیں کرنا چاہیے اوربدلے کی آگے انسان کو جلا دیتی ہے ، اس لیے معاف کر دینا چاہیے اور درگزر سے کام لینا چاہیے۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Bete Ke Qatil Ke Samny Khari Ho Gai and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Bete Ke Qatil Ke Samny Khari Ho Gai to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Faiq is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Faiq is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.