بارش ہوئی اور بچے بیمار ۔۔۔ بارش کے موسم میں بچوں کو بیماریوں سے بچانا چاہتے ہیں تو یہ طریقے استعمال کریں

ملک میں ان دنوں مون سون سیزن اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہے اور پورے ملک میں بارشیں بھی ہورہی ہیں، بارش جہاں گرمی کے بعد راحت کا پیغام لاتی ہے وہیں اکثر انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے عوام کیلئے مشکلات کا سبب بن جاتی ہے اور جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر بیماریوں کے پھیلاؤ کا سبب بنتے ہیں۔ اگر آپ بھی بارش کے اس موسم میں بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں تو ان چند تدابیر پر عمل کرکے آپ کو بہت فائدہ ہوسکتا ہے۔

پیٹ کے امراض

بارش کے موسم میں نمی اور اچانک تپش کی وجہ سے کھانے پینے کی چیزیں خراب ہونے لگتی ہیں کیونکہ ان میں بیکٹیریا پیدا ہوجاتے ہیں اور گندگی کی وجہ سے مکھیاں بھی کھانوں میں بیکٹیریا کی افزائش کا سبب بنتی ہیں- ایسے میں آپ فوڈ پوائزنگ، مروڑ، الٹی ،متلی اور دست کا شکار ہوسکتے ہیں، اس لئے ایسے موسم میں پانی کا استعمال زیادہ کریں لیکن پانی کو ابال کر پئیں، مسالے دار چیزیں کھانے سے پرہیز کریں اور کھلی جانیوالی چیزوں کو بغیر دھوئے قطعی نہ کھائیں۔

بخار

بارش کے بعد اکثر لوگوں کو بخار کی شکایت ہوجاتی ہے جو بگڑ کر ٹائیفائیڈ کی شکل اختیار کرلیتا ہے، اس لئے کوشش کریں کہ کھانے سے پہلے ہاتھ صابن سے ضرور دھوئیں اور ابالے بغیر پانی استعمال نہ کریں کیونکہ بارش کے موسم میں ہونیوالا بخار، پیٹ کا درد اور سر درد آپ کو تھوڑی سی بے احتیاطی کی وجہ سے مشکل میں ڈال سکتا ہے۔

یرقان

بارش کے موسم میں صفائی کے فقدان اور نکاسی آب کا نظام خراب ہونے کی وجہ سے اکثر پانی کی لائنوں میں سیوریج کا پانی شامل ہوجاتا ہے اور آلودہ پانی آپ کو یرقان کا مریض بناسکتا ہے، اس لئے بارش کے موسم میں ہی نہیں عام حالات میں بھی گندی جگہوں پر کھانے سے پرہیز کریں اور پانی کرتے وقت صاف برتن کا استعمال کریں۔

جسم میں پانی کی کمی

بارش کے موسم میں خراب کھانے اور گندے پانی کی وجہ سے آپ کو الٹیاں آسکتی ہیں اور دست بھی ہوسکتے ہیں جس سے جسم کا پانی تیزی سے کم ہوجاتا ہے اور اگر آپ ایسی صورتحال سے دوچار ہوں تو فوری معالج سے رجوع کریں کیونکہ جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے حالت زیادہ خراب ہوسکتی ہے۔ کوشش کریں کہ ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے صفائی کا خیال رکھیں، بدبو پیدا کرنے والے کچرے کو گھر سے دور کریں اور بار بار ہاتھ دھوئیں اور ممکن ہو تو خوشبو کا چھڑکاؤ بھی کریں تاکہ بدبو کی وجہ سے آپ کا معدہ خراب نہ ہو۔

احتیاطی تدابیر

بارش کے موسم میں پانی کا استعمال سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے، ہمیشہ ابلا ہوا پانی استعمال کریں اور پانی کا اچھے طریقے سے ڈھانپ کر رکھیں، کھانے سے پہلے صابن سے اچھی طرح ہاتھ دھوئیں، باہر کھانے سے گریز کریں، گیلے کپڑوں کا استعمال نہ کریں، کھانستے اور چھینکتے وقت رومال کا استعمال کریں اور کھانے کی چیزوں کو ڈھانپ کر رکھیں، باسی کھانا نہ کھائیں، تلی اور مسالے دار چیزوں سے بھی گریز کریں تو یقیناً آپ بارش کے موسم میں کئی مسائل سے بچ سکتے ہیں۔

Bachon Ko Bemariyon Se Kese Bachayn

Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Bachon Ko Bemariyon Se Kese Bachayn and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Bachon Ko Bemariyon Se Kese Bachayn to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.

By Shoaib  |   In Health and Fitness  |   0 Comments   |   1675 Views   |   02 Sep 2022
About the Author:

Shoaib is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Shoaib is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.

Related Articles
Top Trending
COMMENTS | ASK QUESTION (Last Updated: 22 December 2024)

بارش ہوئی اور بچے بیمار ۔۔۔ بارش کے موسم میں بچوں کو بیماریوں سے بچانا چاہتے ہیں تو یہ طریقے استعمال کریں

بارش ہوئی اور بچے بیمار ۔۔۔ بارش کے موسم میں بچوں کو بیماریوں سے بچانا چاہتے ہیں تو یہ طریقے استعمال کریں ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ بارش ہوئی اور بچے بیمار ۔۔۔ بارش کے موسم میں بچوں کو بیماریوں سے بچانا چاہتے ہیں تو یہ طریقے استعمال کریں سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔