“یہ کوئی منت نہیں ہے بلکہ صرف میرے دل کی خواہش تھی کہ پیدل چل کر خانہ کعبہ تک جاؤں اور حج کروں۔ لوگ تعریف بھی کرتے ہیں اور تنقید بھی لیکن میرا مقصد کسی کو متاثر کرنا نہیں بلکہ صرف حج کی سعادت کرنا ہے“
یہ کہنا ہے اوکاڑہ کے رہائشی عثمان ارشد کا۔ عثمان نے اگلے سال حج کی ادائیگی کرنے کے لئے اپنا سفر یکم اکتوبر سے شروع کیا ہے کیوں کہ وہ حج کے لئے ہوائی جہاز سے جانے کے بجائے پیدل ہی جانے کہ خواہش مند ہیں۔ اس سفر میں ان کا کتنا خرچہ آئے گا اور وہ کس طرح سفر میں گزارا کریں گے۔ آئیے جانتے ہیں اس آرٹیکل میں۔
8 مہینہ چل کر حج ادا کروں گا
عثمان ارشد کا کہنا ہے کہ حج اگلے سال جون میں ہوگا یعنی ان کے پاس سفر کے لئے 8 ماہ ہیں۔ اس سفر میں ان کا خرچ 15 لاکھ آئے گا جو کہ وہ خود برداشت کررہے ہیں۔
واپسی میں ہوائی جہاز سے آؤں گا
عثمان نے بتایا کہ وہ بی ایس کے طالب علم ہیں اور ان کے والد ایئر فورس کے ریٹائرڈ ملازم ہیں جبکہ ان کے کل 4 بہن بھائی ہیں۔ عثمان نے اپنے سفر کا مکمل لائحہ عمل طے کر رکھا ہے کہ وہ روز کتنا سفر کر سکتے ہیں کہ رات کو سونے کے لئے انھیں کوئی مناسب جگہ مل جائے۔ اگرچہ عثمان پیدل جارہے ہیں مگر واپسی میں وہ ہوائی جہاز سے آئیں گے۔