اس وقت پورے ملک میں گرمی کی شدید لہر نے سب کے لئے کام کرنا مشکل بنا دیا ہے، جیسے جیسے گرمی بڑھتی جارہی ہے لوگوں میں ائیر کنڈیشنرکا استعمال بھی بڑھتا جارہا ہے ۔ کچھ عرصہ پہلے تک لوگ اے سی کو استعمال کرنا یا اے سی لگانا ایک عیاشی سمجھتے تھے لیکن جوں جوں وقت کا پہیہ آگے بڑھتا جا رہا ہے ویسے ویسے وہ ساری چیزیں جو پہلے سامانِ تعیش میں شمار ہوتی تھیں اب ضروریاتِ زندگی میں شمار ہونے لگیں ہیں۔ اس کی وجہ شاید یہ بھی ہے کہ اب زیادہ تر آفسس میں ائیر کنڈیشنر لگا ہوتا ہے، اور اس میں کام کرنے والے سارا دن جب آفسس میں گزار کر شام میں اپنے گھروں میں پہنچتے ہیں تو ان سے پنکھے کی ہوا میں گزارہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس لئے اب ہر گھر میں چاہے ایک ہی ہو لیکن اے سی لگا ہوا ضرور ہوتا ہے۔ جسے لوگ اپنی گنجائش کے حساب سے چلاتے ہیں کیونکہ پھراس کے ہوشربا بلز بھی ادا کرنا ایک مسئلہ بن جاتا ہے۔
لیکن کیا آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ سارا دن ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھنے سے آپ کوکئی طرح کی بیماریاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں ، جس میں سانس کی بیماری، پھیپھڑوں کی بیماری، جسم میں مستقل درد، جلد کے مسائل وغیرہ بھی پیدا ہو جاتے ہیں۔
سانس اور پھیپھڑوں کے مسائل:
ائیر کنڈیشنر میں مستقل رہنے والوں کے لئے ایک بری خبر یہ ہے کہ اے سی میں رہنے سے آپ گرمی سے تو نجات پا لیتے ہیں لیکن اس کی مستقل ٹھنڈک آپ کے پھیپھڑوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔اس کے علاوہ اگر اے سی کے فلٹر کی بار بار صفائی نہ کی جائے تو اس میں بھی جراثیم اورگرد وغبار جو کہ ہوا کے ساتھ ہماری سانس میں شامل ہو جاتا ہے اس سے الرجی اور دوسری بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایک خاص قسم کے بیکٹیریا، لیگیونیلانیموفیلا کی وجہ سے بھی سانس لینے کے عمل کو متاثر کرنے والی ایک اور بیماری، لیگیونیئر بھی ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ پھیپھڑوں کے متاثر ہونے کا بھی خدشہ رہتا ہے ، جو لوگ نزلہ زکام کے مستقل مریض ہیں ان کو خاص کر بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
کندھوں اور سر میں درد:
ائیر کنڈیشنر کی ٹھنڈک سے سراورکندھوں میں مستقل درد بھی رہنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کی ٹھنڈک جسم کے پٹھوں اور جوڑوں کو متا ثر کرتی ہے اور اس سے جسم کے مختلف حصے متاثر ہوتے ہیں۔ اور یہ ٹھنڈک جسم میں بیٹھ جاتی ہے ۔ اور خاص کر اگراے سی کی کولنگ زیادہ ہو تو پھر تو یہ زیادہ خطرناک ہو جاتی ہے کیونکہ اس ٹھنڈک سے نکل کر جب آپ باہر کے درجہ حرارت میں آتے ہیں تو یہ زیادہ مضر صحت ہو تا ہے جسم کا درجہ حرارت بار بار کم زیادہ ہوتا ہے جو کہ آپ کی باڈی پر اثر انداز ہو تا ہے۔ اس لئے کوشش یہ کرنی چاہیے کہ مستقل سارا دن اے سی میں نہ رہیں بیچ میں کچھ وقت کے لئے نارمل ٹمپریچرمیں بھی اپنے جسم کو رکھیں تاکہ ٹھنڈ کا اثر کچھ کم ہو۔
اے سی کا ٹمپریچر کم پہ نہ رکھیں
اکثر لوگوں کو یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ بہت زیادہ کولنگ پسند کرتے ہیں۔ اسی لئے وہ ائیرکنڈیشنر کا ٹمپریچر16 سے 22 کے درمیان میں رکھتے ہیں ، جو کہ آپ کے جسم کے لیے مضر ہوتا ہے۔ بہت زیادہ ٹھنڈک آپ کے جوڑوں کو متاثر کرتی ہے اور جوڑوں میں درد کا مرض لاحق ہو جاتا ہے۔
ائیر کنڈیشنر میں رہنے والے جلد بوڑھے ہوتے ہیں
کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ مستقل ائیر کنڈیشنر میں رہنے والے جلدی بوڑھے ہو جاتے ہیں ، جی ہاں ان کی جلد پر جھریاں جلدی بڑ جاتی ہیں ، کیونکہ اے سی کمرے کی نمی کو کھینچ لیتا ہے، جس کی وجہ سے خشکی بڑھ جاتی ہے۔ اور اس میں زیادہ بیٹھنے یا رہنے والوں کی جلد بھی خشک ہو جاتی ہے اور اس پر جھریاں جلدی پر جاتی ہیں ، اس لئے اس سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ پانی کا استعمال بڑھا دیا جائے یا پھر روم ہیومیڈیفائیر کا استعمال کیا جائے جو کہ کمرے میں نمی کا تناسب برقرار رکھے۔ اس کے ساتھ ساتھ پانی پیتے رہیں تاکہ جلد خشک نہ ہو۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Ac Ke Hawa Ke Nuqsanat and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Ac Ke Hawa Ke Nuqsanat to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.