مشہور کھلاڑیوں کی شادیاں سب کی توجہ کا مرکز بن گئی تھیں، تاہم ان کی اپنی اہلیہ سے پہلی ملاقات بھی کافی دلچسپ تھی، جس نے سب کی توجہ حاصل کر لی۔آج آپ کو چند ایسے ہی کھلاڑیوں کے بارے میں بتائیں گے۔
شعیب ملک اور ثانیہ مرزا:
2010 میں شادی کے بندھن میں بندھنے والے کھیل کے میدان کے کھلاڑی کرکٹر شعیب ملک اور ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کی جوڑی بھی کسی سے کم نہیں ہے۔ ثانیہ کہتی ہیں کہ ہمیں ایک دوسرے کو ملے ہوئے 2 ماہ سے زائد بھی ہو جاتے ہیں، کیونکہ شعیب کے ٹورنامنٹس چل رہے ہوتے ہیں۔ اس لیے ہم ہفتوں تک نہیں ملتے ہیں۔
ثانیہ کا کہنا تھا کہ شعیب جب بھی آتے ہیں تو تھکے ہوئے ہوتے ہیں اسی لیے وہ آتے ہی بیٹے کے ساتھ کھیلتے ہیں اور پھر سو جاتے ہیں۔ ثانیہ کہتی ہیں کہ شعیب کے گھر والے ہمیشہ ہی سے اچھے ہیں۔ مجھے پنجابی نہیں آتی تھی مگر ساس اور سسرال میں رہ کر میں پنجابی سمجھ گئی ہوں۔
یووراج سنگھ اور ہزیل کیچ:
یووراج سنگھ بھارتی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز ہیں۔ جبکہ وہ کئی سالوں سے برطانوی دوشیزہ ہزیل کیچ کے عشق میں گرفتار ہیں۔ اپنے ایک انٹرویو میں یووراج نے بتایا کہ ہمارا میچ چل رہا تھا اور میں اپنی باری کا انتظار کر رہا تھا تب ہی ہزیل کی کال آئی اور ان کا کہنا تھا کہ کیسا جا رہا ہے آپ کا دن۔ اس سوال پر میں نے کہا کہ ہمارے 30 پر 4 آؤٹ ہیں، اس جواب پر ہزیل بہت خوش ہوئیں اور کہا کہ واؤ، میں تمہارے لیے بہت خوش ہوں۔ میں تمہاری ٹیم کے لیے بہت خوش ہوں۔
یہ جواب سن کر یووراج ایک لمحہ کو یہ سوچنے لگ گئے ہوں گے کہ یہ کیا بول رہی ہے۔ خیر یووراج کا کہنا تھا کہ میں نے کال پر ہزیل کو کہا کہ بہت شکریہ میں تم سے تھوڑی دیر
بعد بات کرتا ہوں۔ یووراج کہتے ہیں کہ ہزیل کو کرکٹ سے بالکل بھی دلچسپی نہیں ہے۔
نووجوت سنگھ سدھو:
نووجوت سنگھ سدھو بھی بھارتی کرکٹ کا ایک جانا پہچانا نام ہیں، اگرچہ اب وہ سیاسی وابستگی رکھتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ کڑکٹ کمنٹری میں جان ڈال دیتے ہیں۔
سدھو صاحب کی اہلیہ نووجوت کور سدھو کہتی ہیں کہ جب میں کالج میں تھی، تب ایک لڑکا روز کالج کے باہر دکان کے اسپ کھڑا رہتا تھا جب کبھی میں گزرتی وہ ہمیں ہی تکتا تھا، اور وہ لڑکا کوئی اور نہیں بلکہ نووجوت سنگھ سدھو ہی تھے۔ جس پر سدھو پاجی کہتے ہیں کہ پہلی نظر میں کور سے یک طرفہ محبت ہو گئی تھی۔ سدھو اجی کہتے ہیں کہ چلتے چلتے میں کور سے کہتا تھا ہاں ہاں، یعنی تم راضی ہو، جس پر کور جواب دیتی تھی نہیں نہیں، ناں کرنے کے باوجود سدھو پاجی نے ہار نہیں مانی۔ اہلیہ کہتی ہیں کہ مجھے بہت چڑ ہوتی تھی، جب سدھو میرے پیچھے گھومتے تھے، میں سوچتی تھی کہ بہت ہی کوئی ویلا بندا ہے جو ہر وقت گھومتا رہتا ہے۔
ایک تو پاپا سخت مزاج تھے اور پھر ڈاکٹریٹ کی پڑھائی بھی جان کھا رہی تھی ایسے میں نووجوت کا میرے پیچھے پڑنا مجھے شدید چڑ چڑے پن میں مبتلا کر رہا تھا۔ نووجوت سنگھ سدھو بھی بھارتی کرکٹ کا ایک جانا پہچانا نام ہیں، اگرچہ اب وہ سیاسی وابستگی رکھتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ کڑکٹ کمنٹری میں جان ڈال دیتے ہیں۔ سدھو صاحب کی اہلیہ نووجوت کور سدھو کہتی ہیں کہ جب میں کالج میں تھی، تب ایک لڑکا روز کالج کے باہر دکان کے سامنے کھڑا رہتا تھا جب کبھی میں گزرتی وہ ہمیں ہی تکتا تھا، اور وہ لڑکا کوئی اور نہیں بلکہ نووجوت سنگھ سدھو ہی تھے۔
جس پر سدھو پاجی کہتے ہیں کہ پہلی نظر میں کور سے یک طرفہ محبت ہو گئی تھی۔ سدھو اجی کہتے ہیں کہ چلتے چلتے میں کور سے کہتا تھا ہاں ہاں، یعنی تم راضی ہو، جس پر کور جواب دیتی تھی نہیں نہیں، ناں کرنے کے باوجود سدھو پاجی نے ہار نہیں مانی۔ اہلیہ کہتی ہیں کہ مجھے بہت چڑ ہوتی تھی، جب سدھو میرے پیچھے گھومتے تھے، میں سوچتی تھی کہ بہت ہی کوئی ویلا بندا ہے جو ہر وقت گھومتا رہتا ہے۔
ایک تو پاپا سخت مزاج تھے اور پھر ڈاکٹریٹ کی پڑھائی بھی جان کھا رہی تھی ایسے میں نووجوت کا میرے پیچھے پڑنا مجھے شدید چڑ چڑے پن میں مبتلا کر رہا تھا۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Walid Bhi Ghussay Waly Thy and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Walid Bhi Ghussay Waly Thy to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.