یو ایس نیشنل لائبریری آف میڈیسین کے مطابق ٹانسلز جسم کے لمفی سسٹم کا حصہ ہوتے ہیں جو کہ انفیکشن کے خلاف لڑائی میں مددگار ہوتا ہے، یہ گلے کے پیچھے موجود ہوتے ہیں، اور یہ ایسے جراثیم جو ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتے ہیں ان کے خلاف پہلی دیوار ثابت ہوتے ہیں۔
لیکن یہ بھی انفیکشن کا شکار ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے ان میں سوزش درد اور ورم آ جاتا ہے، اگر آپ کو ذیل علامات ظاہر ہو رہی ہوں تو جان لیں کہ یہ ٹانلسز کا انفیکشن ہونے کی وجہ سے ہو سکتے ہیں۔
ٹانسلز کی علامات:
کھانا نگلنے میں تکلیف:
ٹانلسز کی سب سے واضح علامت یہ ہے کہ کھانا نگلنے میں تکلیف محسوس ہوتی ہے اور گردن کلے نیچے گٹھلی سی محسوس ہوتی ہے، ایسا تب ہوتا ہے جب ٹانسلز کے اسٹون بڑے ہو جائیں۔
سانس میں بو آنا:
سانس سے بو آنے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں مگر ایک وجہ ٹانسلز کی پتھری بھی ہو سکتی ہے، ٹانسلز بیکٹریا، مردہ خلیات اور دیگر مواد سے بھرے ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں سانس بدبودار ہوجاتی ہے۔
خراٹے:
ٹانسلز کی پتھری جب بڑی ہو جائے تو یہ خراٹوں کا باعث بھی بنتی ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے سانس میں ہوا گا گزر مشکل سے ہوتا ہے اور یہ آواز پیدا کرتا ہے، ہر سو میں سے چار بالغ افراد ب اس کا شکار ہوتے ہیں، ایسا ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔