شوگر چیک کرنے کا طریقہ - کہیں آپ غلط طریقے سے تو شوگر چیک نہیں کر رہے ؟

عالمی ذیابیطس فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 42.5 کروڑ لوگ ذیابیطس کا شکار ہیں ۔ بتایا جارہا ہے کہ 2045 تک یہ تعداد بڑھ کر 62.9 کروڑ ہوجانے کا خدشہ ہے ۔ اب تو 6 سال کی عمر کے بچے بھی شوگر میں مبتلا ہوتے دیکھے گئے ہیں ، یہی وجہ ہے ہے کہ اب ذیابیطس میں مبتلا لوگوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ جانے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔
ہمارے یہا ں اکثر شوگر کے مریض گھر میں ہی ڈیوائس خرید کر رکھتے ہیں اور گھر پر ہی شوگر چیک کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ان میں سے کئی لوگ ایسے ہیں ، جن کا شوگر چیک کرنا طریقہ ٹھیک نہیں ہوتا لیکن وہ یہ بات نہیں جانتے ۔ ایسے لوگ جنہیں شوگر چیک کرنے کا صحیح طریقہ جاننا ہے ، وہ اس مضمون کو آخر تک پڑھیں اور کئی مفید باتیں سیکھ لیں ۔

شوگر کیوں چیک کریں؟
سب سے پہلا سوال ذہن میں یہ آتا ہے کہ آخر شوگر کیوں چیک کریں ؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکن ذیابیطس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ شوگر چیک کرنا اس لئے ضروری ہے کہ تاکہ آپ کو اندازہ ہوسکے کہ جو غذا آپ استعمال کررہے ہیں، یا روزمرہ زندگی کی روٹین ، دوائیں وغیرہ آپ کے خون میں شوگر کی سطح پر کس طرح اثر انداز ہورہی ہیں ۔ اس لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ کہیں آپ کی غذائیں اور روزمرہ روٹین خون میں شوگر کی سطح کو تو بڑھا تو نہیں رہی ۔ اسلئے وقت پر شوگر لیول کو چیک کرلیا جائے تو اس بیماری سے خود کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے ، کیونکہ یہ بیماری دیمک کی طرح انسانی جسم کو چاٹ لیتی ہے اور انسان کمزور ہوتا جاتا ہے ۔

شوگر چیک کرنے کا صحیح وقت :
شوگر لیول چیک کرنے کا سب سے بہتر وقت صبح اٹھنے کے بعد ہے ۔ جس دن شوگر چیک کرنی ہو تو رات میں مناسب وقت میں کھانا روک دیں اور صبح اٹھتے ہی فاسٹنگ گلوکوز لیول چیک کریں ۔
کھانے کے بعد کی شوگر (post meal glucose level) چیک کرنا ہو تو پھر جب کھانا کھائیں تو ٹھیک دو گھنٹے بعد شوگر چیک کرلیں۔ اس طرح جو بھی نتیجہ آئے گا ، وہ درست ہوگا ۔ یوں آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ آ پ کا شوگر لیول کتنا ہے ۔ اگر نتائج درست نہ ہوں تو پھر ڈاکٹر سے فوری رجوع کرلینا ہی بہتر رہے گا ۔

شوگر چیک کرنے سے کیا پتا چلتا ہے ؟
جب صبح نہار منہ شوگر چیک کرتے ہیں تو اس سے یہ پتا چل جاتاہے کہ آپ کوشوگر کی دوائی لینے کی ضرورت ہے یا نہیں ؟ جب کھانے کے دو گھنٹے بعد شوگر چیک کی جائے تو اس سے یہ پتا چل جاتا ہے کہ آپ جو غذا استعما ل کررہے ہیں کہیں وہ آپ کا شوگر لیول بڑھانے کا باعث تو نہیں بن رہیں ؟ اگر ایسا ہو تو پھر ان غذاؤں سے پرہیز کریں ۔ ساتھ ہی یہ بھی چل جاتاہے کہ جو دوائیں آپ لے رہے ہیں وہ ٹھیک سے کام کررہی ہیں یا نہیں ۔ اگر کھانے کے بعد کی شوگر لیول دوائیں لینے کے باوجود درست نہ آرہی ہو تو یہ خطرے کی علامت ہوتی ہے ۔ اس لئے وقت سے پہلے بڑی مصیبت سے بچنے کیلئے ڈاکٹرسے فوراً رجوع کرلینا اور دوائی سے متعلق مشورہ کرلینا بہتر رہے گا ۔

جب نئی دوائی لینا شروع کریں :
جب بھی ڈاکٹر آپ کو نئی دوائیں تجویز کرے تو اسے چیک کرلینا بھی ضروری ہوگا ۔ اس لئے نئی دواؤں کو لینے کے بعد شوگر ٹیسٹ ضرور کریں ۔ کوشش کریں کہ پہلے دوائیں لینے سے قبل شوگر ٹیسٹ کرلیں ، اس کے بعد ڈاکٹر کی تجویز کردہ نئی دوائیں لیں ۔ پھر ایک گھنٹے بعد دوبارہ شوگر چیک کریں ۔ تاکہ دواؤں کی کارکردگی کا صحیح اندازہ لگایا جاسکے ۔

اگر ذیابیطس کے نئے مریض ہیں تو؟
اگر آپ ذیابیطس کے نئے مریض ہیں اور آپ کے خون میں شوگر لیول بڑھی ہوئی ہے ۔ تو کوشش کریں کہ ایک ہفتے میں کئی مرتبہ لازمی شوگر چیک کریں اور اس کے نتائج کو کسی ڈائری میں لکھ دیں ۔ اس طرح آپ جب ڈاکٹرز کے پاس جائیں گے تو اپنے شوگر ٹیسٹ کے نتائج انہیں بتاکر ان سے رہنمائی لے سکیں گے ۔
اگر آپ نے حال ہی میں انسولین لینا شروع کی ہے تو پھر ڈاکٹرز آپ کو یہی تجویز کریں گے کہ آپ دن میں تین یا اس سے زائد مرتبہ شوگر چیک کریں ۔

ٹائپ ٹو ذیابیطس کے حامل افراد:
ایسے لوگوں کو شوگر دن میں ہر مرتبہ کھانے سے قبل چیک کرنی چاہئے ۔ اس کے علاوہ ورزش کرنے کے بعد اور سونے سے قبل بھی چیک کرنی چاہئے ۔

جو شوگربار بار چیک نہیں کرسکتے ؟
وہ لوگ جو آفس جاتے ہیں اور شوگر لیول کو بار بار چیک کرتے ہیں ، ظاہر ہے انہیں آفس میں کی بورڈ پر کام کرنے یا پین پکڑنے میں تکلیف ہوتی ہے ، اس لئے ایسے لوگ شوگر لیول بار بار چیک کرنے سے گریز کرتے ہیں ۔ ایسے لوگوں کو چاہئے کہ وہ ڈاکٹر کے پاس جائیں اور اپنا مسئلہ انہیں بتائیں ، تاکہ وہ ان کیلئے ان کی کنڈیشن کو دیکھتے ہوئے مناسب ٹائم ٹیبل بتادیں ، جن پر انہیں عمل کرنا آسان لگے ۔

شوگر چیک کرنے کا صحیح طریقہ :
ہاتھوں کو دھولیں ، تولئے سے اچھی طرح خشک کرلیں ۔
ٹیسٹ اسٹرپ پر نا تو بہت زیادہ خون ڈالیں اور نا ہی بہت کم خون ڈالیں ۔
ہمیشہ کوشش کریں کہ انگلی کے ایک سائڈ پر شوگر ٹیسٹ کریں ، انگلی کے درمیانی حصے سے نہ کریں۔
وقتِ مقررہ پر شوگر چیک کریں اور اس کی پابندی کریں ۔

شوگر لیول کتنا ہو؟
ایک صحت مند فرد کا شوگر لیول کھانے سے قبل 70 سے 100 ایم جی / ڈی ایل اور کھانے کے بعد 70 سے 140 ہونا چاہئے ۔ ابتدائی ذیابیطس کے شکار افراد کا شوگر لیول کھانے سے قبل 101 سے 125 ایم جی / ڈی ایل ہونا چاہئے اور کھانےکے بعد 141 سے 200 ایم جی /ڈی ایل ہو سکتا ہے ۔ ذیابیطس کے شکار افراد میں کھانے سے قبل بلڈ شوگر لیول 125 ایم جی /ڈی ایل یا اس سے زیادہ جبکہ کھانے کے بعد 200 ایم جی / ڈی ایل یا اسے سے زائد ہو سکتا ہے ۔

Sugar Check Karne Ka Sahih Waqt

Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Sugar Check Karne Ka Sahih Waqt and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Sugar Check Karne Ka Sahih Waqt to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.

By Abdullah  |   In Health and Fitness  |   0 Comments   |   16532 Views   |   20 Sep 2023
About the Author:

Abdullah is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Abdullah is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.

Related Articles
Top Trending
COMMENTS | ASK QUESTION (Last Updated: 22 December 2024)

شوگر چیک کرنے کا طریقہ - کہیں آپ غلط طریقے سے تو شوگر چیک نہیں کر رہے ؟

شوگر چیک کرنے کا طریقہ - کہیں آپ غلط طریقے سے تو شوگر چیک نہیں کر رہے ؟ ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ شوگر چیک کرنے کا طریقہ - کہیں آپ غلط طریقے سے تو شوگر چیک نہیں کر رہے ؟ سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔