مشہور شخصیات کی زندگی میں ایسے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں، لیکن چند ایسے ہیں جو کہ اپنی منفرد زندگی کی بدولت مقبول ہو گئے ہیں۔
شمیم ہلالی اور ظفر ہلالی پاکستانی میڈیا کا ایک جانا پہچانا نام ہے، ایک انٹرویو میں شمیم ہلالی کا کہنا تھا کہ ہماری شادی 1968 میں ہوئی تھی جبکہ میں ظفر کو اس سے پہلے نہیں جانتی تھی۔ ظفر ہلالی ویسے تو صحافی ہیں اور مختلف چینلز پر بطور تجزیہ کار پیش ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ ظفر ہلالی پاکستانی ڈپلومیٹ بھی رہ چکے ہیں۔

جبکہ ظفر کہتے ہیں کہ ہم ایک تقریب میں موجود تھے، جہاں میں نے پہلی بار شمیم کو دیکھا تھا، جبکہ ظفر کا کہنا تھا کہ پہلی بار ہی میں مجھے شمیم نے حد پسند آئی تھیں۔ شادی کی تاریخ کے سوال پر ظفر کا کہنا تھا کہ مجھے تاریخ یاد ہے مگر کہنا نہیں چاہتا ظفر ہلالی کا کہنا تھا کہ اس تقریب میں میں نے شمیم کے ساتھ ڈانس کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جس پر شمیم نے انکار کر دیا۔ اس بات پر شمیم ہلالی کہتی ہیں، کہ مجھے یاد نہیں پڑتا میں نے کب کہا ایسا، مجھے اب کی باتیں یاد نہیں رہتی ہیں، آپ مجھے 60 برس پرانی بات کا پوچھ رہے ہیں۔
ظفر ہلالی نے اپنی دوست نگار سے شمیم سے متعلق معلومات لینا چاہی جس پر نگار نے کہا کہ تم اس سے اچھی کے قابل ہو۔ شمیم ہلالی نے ظفر ہلالی کی یہ بات سنی تو وہ فورا بولی کہ نگار میری بہت اچھی دوست تھی، اللہ اسے جنت نصیب کرےظفر ہلالی کہتے ہیں کہ شادی سے پہلے میں نے شمیم کو ایک مہنگی گاڑی تحفے میں دی تھی، وہ گاڑی لاہور میں تیسری سب سے بہترین گاڑی ہوا کرتی تھی۔
شمیم کہتی ہیں کہ مجھے ظفر کا کردار بے حد پسند ہے، یہ بہت خیال رکھنے والے انسان ہیں۔