دنیا میں ہر مسلمان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اللہ پاک کے گھر کا ایک مرتبہ دیدار ضرور کرے اور اب تو مسلمانوں کا مقدس مقام سعودی عرب میں جہاں اب ایک ایسا معجزہ ہوا ہے جس نے دنیا کی آنکھیں کھول دی ہیں۔
ہوا کچھ یوں کہ سعودی عرب کے صحرا میں اچانک سے ایک چشمہ پھوٹ پڑا ۔ جس سے پانی نکلنے کی رفتار اتنی تیز تھی کہ انتہائی بڑے صحرا میں اس کا پانی پھیل گیا۔
یہاں حیرت کی بات تو یہ ہے کہ بتایا یہ جا رہا ہے کہ چشمہ صحرا میں سے نکلا ہے لیکن پھر بھی اس کا پانی بالکل بھی کھارا نہیں بلکہ میٹھا ہے۔ جہاں اب ماضی میں صحرا ہوا کرتا تھا وہاں اب بڑی سی ایک جھیل بن گئی ہے۔

جبکہ اس سے پہلے بھی سعودی عرب میں نبی پاک ﷺ کی بتائی بات پوری ہو گئی کیونکہ یہاں حالیہ بارشوں کے بعد زمین سر سبز ہو گئی تھی۔ سعودی عرب وہ زمین تھی جہاں کبھی کبھی بارشیں ہوا کرتی تھیں اب وہاں آئے روز تیز بارشیں اور سیلاب آ جاتے ہیں۔ جس سے ایک بات واضح ہوتی ہے کہ قیامت نزدیک ہے۔

اس کے علاوہ آج کی جدید سائنس کی موسمیاتی مظاہر اور ان زمین کی زندگی کے چکر کے بارے میں مزید انکشاف کرنے سے بہت پہلے، رسول اللہ صلیاللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں سب سے پہلے پیش گوئی فرمائی تھی۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نبی پاک ﷺکی یہ پیشین گوئی (نبوت) کہ جزیرہ نما عرب 1400 سال بعد دوبارہ سرسبز ہو جائے گا۔