“اگر آپ کا بچہ کسی کے ساتھ اچانک زیادہ وقت گزارنے لگے یا کسی کے ساتھ بالکل وقت گزارنا بند کردے یہ اس بات کی نشانی ہوسکتی ہے کہ خدانخواستہ آپ کا بچہ جنسی ہراسانی کا شکار ہورہا ہے“
یہ کہنا ہے ماہر نفسیات زہرا کمال کا جو ماروی میمن کے پروگرام میں بچوں کو محفوظ ماحول دینے کے بارے میں بات کررہی تھیں۔ زہرا کمال نے بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے کچھ ایسے طریقے بتائے جو سب کے لئے جاننا بہت ضروری ہیں۔
3 سال کے بچے کو جسم ڈھانپنا سکھایا جائے
زہرا کمال کا کہنا ہے کہ عام طور پر گھروں میں جب چھوٹے بچوں کو باتھ روم استعمال کرنا سکھایا جاتا ہے اسی دوران انھیں یہ بھی بتایا جانا چاہئیے کہ جسم کے کون سے حصوں کو چھپا کر رکھنا ہوتا ہے۔ بچے معصوم ہوتے ہیں انھیں جتنی جلدی اور سادہ طریقے سے یہ باتیں بیان کی جائیں اتنی سادگی سے وہ بات کو قبول کرلیں گے۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ انھیں ضرورت سے زیادہ معلومات نہ دی جائیں اور بچے کو ڈرا سہما کر اس بارے میں بات نہ کی جائے۔
سیکرٹ ٹچ کیا ہوتا ہے؟
زہرا کمال کا کہنا تھا کہ جب بچے کو کوئی مارتا ہے یا دھکا دیتا ہے تو انھیں برا محسوس ہوتا ہے یہ "بیڈ ٹچ ہے اسی طرح جب کوئی پیار کرتا ہے تو اچھا محسوس ہوتا ہے یہ" گڈ ٹچ" ہے لیکن اگر کوئی غلط نیت سے بچوں کو چھوئے تو بچہ فوراً محسوس کرلیتا ہے اور اکثر ڈر جاتا ہے یہ سیکرٹ ٹچ کہلاتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ بچے کو صرف ٹچ کے بارے میں نہ بتایا جائے بلکہ اسے یہ بھی بتایا جائے کہ ایسے موقع پر اسے کس طرح اگلے شخص کو روکنا ہے۔ وہ والدین کو بتا سکتا ہے۔
گڑیا اور کھلونوں کی مدد سے جسمانی اعضاء کے بارے میں سمجھایا جائے
جس طرح اپنے بچوں کو ناک، منہ اور کان کے بارے میں سکھایا جاتا ہے اسی طرح کھلونے، گڑیا اور چارٹس کی مدد سے پورے جسم کے بارے میں بتایا جائے اور کہا جائے کہ والدین یا ڈاکٹر کے علاوہ انھیں نہ تو کوئی ہاتھ لگا سکتا ہے نہ ہی کوئی انہیں چھو سکتا ہے۔
اکثر قریبی عزیز بھی خطرناک ثابت ہوتے ہیں
لوگوں کو لگتا ہے کہ بچوں کو ہراساں کرنے والے افراد اجنبی ہا باہر والے ہوتے ہیں لیکن زہرا کمال کے مطابق بدقسمتی سے زیادہ تر لوگ وہ ہوتے ہیں جو گھر کے اندر رہتے ہیں ، قریبی عزیز یا رشتے دار ہوتے ہیں۔ بچوں کو اعتماد دینا چاہیے کہ کوئی کتنا ہی قریبی کیوں نہ ہو، انھیں تنگ کرے تو وہ براہ راست اپنے ماں باپ سے شکایت کرسکتے ہیں۔ گھر کے اندر بھی اتنی ہی حفاظت کی ضرورت ہے جتنی گھر کے باہر۔
لڑکوں کی حفاظت بھی ضروری ہے
جنسی ہراسانی کو چھوٹی بچیوں تک محدود سمجھا جاتا ہے لیکن اس کا شکار بچے بھی ہوتے ہیں۔ جو حفاظتی طریقہ بچیوں کے لیے اختیار کیا جائے ٹھیک اسی طرح بچوں کی حفاظت بھی ضروری ہے
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Secret Touch Kia Hota Hai and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Secret Touch Kia Hota Hai to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.