"میں چاہتی ہوں کہ کبھی بھی کوئی کم عمر شخص کسی بڑی عمر کی خاتون کو 'آںٹی' نہ کہے۔"
سینیئر اداکارہ صبا فیصل نے ندا یاسر کے مارننگ شو میں شرکت کے دوران تربیت اور سماجی رویوں پر کھل کر اظہار خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ والدین کو اپنے بچوں کو نہ صرف بولنے کے آداب سکھانے چاہئیں بلکہ یہ بھی سکھانا چاہیے کہ کس موقع پر کون سی بات کرنی ہے، کیونکہ یہی چھوٹی باتیں انسان کے بڑے ہونے کی نشانی ہیں۔
صبا فیصل نے گفتگو کے دوران خاندان کے کچھ روایتی رویوں کا بھی تذکرہ کیا، خاص طور پر سلام کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کے گھرانے میں یہ عمل بہت ضروری ہے۔ اگر کوئی بچہ بزرگوں کو سلام نہ کرے تو یہ بات فوراً نوٹ کی جاتی ہے، اور ان کی بڑی بہن خاص طور پر اس بات پر حساس ہوتی ہیں۔ اگر کوئی بچہ کبھی سلام کرنا بھول جائے تو وہ اسے یاد دلاتی ہیں کہ یہ ایک لازمی عمل ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کچھ گھروں میں مہمان نوازی کا رواج تو ہوتا ہے لیکن بزرگوں کو سلام کرنا ترجیح نہیں دی جاتی، جو ایک غلط رویہ ہے۔ صبا فیصل نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کئی پڑھے لکھے خاندان اس چھوٹے مگر اہم معاشرتی عمل کو نظرانداز کرتے ہیں، حالانکہ یہ ایک عزت و احترام کا معاملہ ہے۔
بات کرتے ہوئے انہوں نے شوبز انڈسٹری میں عمر رسیدہ خواتین کو "آپا" کہنے کی روایت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ ان کی عزت کی علامت ہے۔ تاہم، کام کی جگہ پر "آپا" یا "آںٹی" جیسے القاب کی بجائے کسی کا نام لے کر یا "میڈم" کہہ کر مخاطب ہونا زیادہ موزوں ہے۔
ان کی یہ کھری باتیں اور روایتی انداز کی حمایت نے سماجی رویوں کے بارے میں ایک اہم بحث چھیڑ دی ہے، جو جلد ہی سوشل میڈیا پر موضوعِ گفتگو بن گئی۔ کچھ لوگ ان کی بات سے اتفاق کرتے نظر آئے جبکہ بعض نے طنزاً اپنے خیالات کا اظہار کیا، لیکن ایک بات طے ہے کہ صبا فیصل نے معاشرتی تربیت اور اخلاقیات پر ایک ضروری بحث چھیڑ کر سب کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Saba Faisal Does Not Like To Be Called Aunty and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Saba Faisal Does Not Like To Be Called Aunty to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.