اکثر شادی شدہ خواتین اولاد نہ ہونے کے مسئلے پر کافی پریشان ہوتی ہیں اور کیوں نہ ہوں اولاد اللہ کی دی گئی نعمتوں سے بہترین نعمت اور میاں بیوی کے رشتے کو اٹوٹ بناتی ہے۔ آج کے آرٹیکل میں ہم ایسی خواتین کو ان دنوں کے بارے میں بتائیں گے جس دن ان کے ہاں حمل ٹہرنے کے زیادہ چانسز ہوتے ہیں۔
یوٹیوب پر طب کے مشہور چینل مرہم ٹی وی پر ڈاکٹر مریم رانا نے اس حوالے سے بات کی۔ ڈاکٹر مریم کنسلٹنٹ گائناکولوجسٹ ہیں اور ساتھ ہی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر کام کررہی ہیں۔
ڈاکٹر مریم نے بتایا کہ اگر کسی لڑکی کو نارمل ماہواری یعنی ہر 28 دن بعد 7 سے 8 دن تک پیریڈز ہوتے ہیں تو اسے پیریڈز کے پہلے دن سے دن گننا شروع کرنا چاہئیے۔ جب بارہواں دن آئے تو یہ وہ دن ہے جب لڑکی کے اندر بیضہ بننے کا عمل شروع ہوگا۔ ماہواری کے بعد آنے والا چودہواں دن وہ ہوتا ہے جس دن حمل ٹہرنے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے کیوں کہ اس دن بیضہ اپنی میچور شکل میں پہنچ چکا ہوتا ہے۔ البتہ اس کے علاوہ بھی مہینے میں کسی اور دن بھی حمل ٹہر سکتا ہے لیکن یہ وہ دن ہیں جب اس بات کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ماں بننے کا دارومدار مرد اور عورت کی صحت پر بھی منحصر ہے۔ ماہرین کے مطابق الکوحول اور سگریٹ نوشی مردوں میں بانجھ پن کو جنم دیتے ہیں اس کے علاوہ خوتین بھی صحت مند غذاؤں کا استعمال جاری رکھیں۔