چھوٹے بچے تو شرارت کرتے ہی ہیں اور جب جو چیز ملتی ہے اسے اٹھا کر منہ میں دال دیتے ہیں یا پھر ناک کان میں پھنسا لیتے ہیں، جسے دیکھ والدین پریشان ہوجاتے ہیں اور اسی پریشانی میں وہ ایسی الٹی سیدھی حرکت کردیتے ہیں جو بچے کیلیئے کسی بڑی مصیبت کاسبب بن سکتی ہے۔ آج ایسا ہی ایک واقعہ ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں، جسے جان کر والدین کو سبق سیکھنا چاہیئے کہ ایسی صورتِ حال میں کیا کرنا چاہیئے۔
بچی کی ماں بتاتی ہیں، کل میری بیٹی اوہانہ نے بھنے ہوئے کالے چنے کھاتے ہوئے ناک میں درد اور تکلیف کی شکایت کی۔ میں شروع میں ڈر گئی لیکن گھبراہٹ کا شکار نہیں ہوئی۔ حالانکہ ہم جانتے تھے کہ ایسی صورتِ حال کے لیے کون سے ابتدائی طبی امداد کے اقدامات ہوتے ہیں، لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا۔ گھر میں کچھ بھی کرنے کی کوشش نہیں کی یہاں تک کہ ہم نے اس سے ایک سوال بھی نہیں پوچھا اور نہ ہی اسے کسی قسم کی ہدایات دیں۔
ہم گاڑی میں بیٹھے اور میرے شوہر نے بس اسے مضبوطی سے گلے لگائے رکھا جس کی وجہ سے وہ فوراً سو گئی کیونکہ یہ اس کی نیند کا وقت بھی تھا۔ شکر ہے کہ وہ چیز اس کی ناک میں ہی تھی اور فی الوقت اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا تھا۔
وقت ضائع کیے بغیر ہم نے فوری طور پر ای این ٹی سرجن سے ملاقات کا وقت لیا اور ان کے کلینک گئے۔ ڈاکٹر نے ہم سے کہا کہ، اوہانا کو اس وقت تک کوئی کھانا نہ دیں جب تک کہ وہ اس کا معائنہ نہ کر لیں کیونکہ اسے یقین نہیں تھا کہ آیا میری بیٹی کو او آر ایل سروسز دی جائیں گی یا پھر جنرل اینستھیزیا کی ضرورت ہوگی۔
لیکن ہمیں خوشی ہوئی جب ڈاکٹر کو اینستھیزیا کے شعبے سے کسی قسم کی مدد کی ضرورت پیش نہیں آئی۔ کیونکہ آبجیکٹ (چنا) نظر آ رہا تھا اور ڈاکٹر کچھ ٹولز اور سکشن کیتھیٹر کے ذریعے اسے ناک سے نیچے اتار سکتا تھا۔
ہمیں معلوم نہیں اس نے یہ جان بوجھ کیا یا غلطی سے ڈال دیا تھا، اور ہم نے اس سے پوچھا بھی نہیں۔ ہماری بچی اب بلکل ٹھیک ہے اور اس کی ناک سے وہ کالا چنا نکال لیا گیا تھا، جو اگر ہماری کسی نیم حکیمی سے زیادہ اندر چلا جاتا تو مسئلہ بڑا ہوسکتا تھا۔
والدین کیلیئے ضروری ہدایات:
یاد رکھیں کہ بچے اکثر اپنی انگلیوں کے علاوہ ناک میں ایسی چیزیں ڈالتے ہیں جو وہیں پھنس سکتی ہیں۔
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے بچے کی ناک، آنکھ، کان یا کسی اور جگہ کوئی چیز پھنسی ہوئی ہے تو طبی مشورہ لیں۔ خود اس چیز کو ہٹانے کی کوشش نہ کریں کیونکہ متعدد کوششوں سے چوٹ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اس چیز کی ناک میں گہرائی تک حرکت ہوسکتی ہے جو کہ بعد میں بازیافت کرنا زیادہ مشکل ہے۔
اسکے علاوہ گھبرائیں بلکل نہیں اور نہ ہی اپنے بچے کو کسی قسم کی فوری ہدایات دیں۔ جب آپ اپنے بچے کو ناک میں کوئی چیز ڈالتے ہوئے پکڑیں تو اس پر اچانک سے کبھی نہ چیخیں۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Naak Mein Achanak Takleef Hui and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Naak Mein Achanak Takleef Hui to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.