خواتین پر تیزاب پھینکنے کے واقعات بہت عام ہیں۔ بہت سی خواتین تیزاب گردی کا شکار ہو کر زندگی برباد ہوگئی ہے۔مگر قانون ایسے لوگوں کو سخت سزا دینے میں اب ب ناکام ہے۔
آج ہم بھارت سے ایک خاتون کی کہانی جانیں گے جنہوں نے اپنے ظالم شوہر کے ہاتھوں کئی ظلم کے پہاڑ برداشت کیے لیکن اس کے باوجود اپنی زندگی میں مطمئن اور خوش دکھائی دیتی ہیں۔ خاتون کا نام تو معلوم نہیں ہوسکا لیکن وہ اپنی درد ناک داستان خود سناتی ہیں۔
بھارتی خاتون کہتی ہیں کہ میں میک اپ آرٹسٹ بننا چاہتی تھی لیکن 17 سال کی عمر میں میری شادی ہونے کے بعد اپنا خواب چھوڑنا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ میرا شوہر مجھ پر ظلم کرتا تھا۔ میں دل شکستہ ہوگئی تھی، پھر بھی مجھے امید تھی کہ ہماری اولاد کے دنیا میں آنے کے بعد وہ بدل جائے گا۔ لیکن جب میں نے بیٹی کو جنم دیا تو وہ ہسپتال میں بھی نہیں آیا۔کیونکہ بیٹی ہونے پر اس نے مجھے بہت برا بھلا کہا۔ میں اپنی ماں کے پاس گئی تو وہ صرف یہی کہتیں کہ لڑکی ہو، بردشت کرو۔
میری دوسری بیٹی ہونے کے بعد بھی وہ کئی دنوں تک گھر واپس نہیں آیا۔ لہٰذا، میں نے گھر سے کپڑے بیچ کر گزر بسر کیا۔ اور کچھ سال بعد، مجھے پتہ چلا کہ وہ کسی اور کے ساتھ رشتے میں ہے۔ یہ دیکھ کر مجھے بہت دکھ ہوا تاہم میں نے جب اس سے طلاق مانگی تو اس کی انا کو ٹھیس پہنچی۔
لیکن اب نہیں، میں نے اس سے طلاق مانگی۔ اس سے اس کی انا کو ٹھیس پہنچی۔ یہاں تک کہ اس نے مجھ پر دھوکہ دہی کا الزام بھی لگایا۔ خاتون نے بتایا کہ اس رات میں نے اسے گھر میں داخل ہونے نہیں دیا۔ لیکن جب اگلی صبح اس نے معافی مانگی تو میں اسے گھر میں لے گئی۔
2 دن بعد اس نے میرے چہرے پر اچانک تیزاب پھینک دیا۔ ایسا لگا جیسے میرے پورے جسم میں آگ لگ گئی ہو۔لیکن میں اس کے الفاظ کبھی نہیں بھولوں گی، 'اب کر لے جو کرنا ہے'۔ پھر اس نے مجھے گھر کے اندر بند کر کے فرار ہوگیا۔
خاتون نے بتایا کہ میں آئی سی یو بیڈ تھی اور درد سے چلا رہی تھی۔ تیزاب نے میرا چہرہ برباد کر دیا تھا جس سے میری ایک آنکھ اور ایک کان ضائع ہوگئی تھی۔ میں نے پولیس کا اپنا بیان سنایا اور تب جا کر وہ گرفتار ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ میرے علاج کے لیے کچھ این جی اوز اکٹھا ہوئیں اور میری 3 سرجریز ہوئیں۔
بھارتی شہری خاتون نے بتایا کہ جب میں 6 ماہ بعد گھر واپس آئی تو میری دونوں بیٹیاں مجھے دیکھ کر ڈر گئیں۔ میری اپنی عکاسی نے مجھے خوفزدہ کردیا تھا۔ ایک بار، میں نے خودکشی کرنے کی کوشش بھی کی، لیکن میں ایسا نہیں کر سکی ۔ مزید برآں، میرے دوستوں اور رشتہ داروں نے مجھے دیکھنا چھوڑ دیا اور بس یہی کہتے تھے کہ اس کی زندگی برباد ہو گئی۔
یہاں تک کہ میرا اپنا خاندان بھی میرا ساتھ چھوڑ گیا۔ امّی نے کہا کہ وہ میری بیٹیوں کو مزید نہیں رکھ سکتیں۔جہاں نوکری کے لیے جاتی وہ مجھے رکھنے سے صاف انکار کردیتے۔ مہینوں بعد، ایک این جی او نے مجھ سے رابطہ کیا، 'ہم آپ کو پیسے نہیں دے سکتے، لیکن ہم آپ کی تعلیم کو سپانسر کر سکتے ہیں۔تب میں نے میک اپ آرٹسٹ بننے کا فیصلہ کیا۔ میں نے سیلون اکیڈمی میں داخلہ لیا اور خوب محنت کی۔ 3 ماہ بعد میری گریجویشن مکمل ہوئی۔ میں نے نوکریوں کے لیے درخواست دی، لیکن دوبارہ، کوئی بھی مجھے ملازمت نہیں دینا چاہتا تھا۔ وہ کہیں گے، 'آپ کا چہرہ ہمارے گاہکوں کو پریشان کر سکتا ہے۔
باہمت خاتون نے بتایا کہ آہستہ آہستہ میرا کاروبار چلنے لگا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے خود اپنا چہرہ نہ چھپانے کا فیصلہ کیا۔ اور جب لوگوں نے دیکھا کہ میں اپنی جلد میں کتنا آرام دہ ہوں، تو میرے ساتھ ان کا رویہ بدل گیا۔ منفی نگاہیں مسکراہٹوں میں بدل گئیں۔ اور اس طرح میں نے آخر کار اپنی زندگی کو واپس حاصل کرنا شروع کردیا۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Jab Mera Chehra Kharab Hua and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Jab Mera Chehra Kharab Hua to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.