بھارت میں 72 سالہ چھگن بائی کشن اوبال جوکہ ریاست مہاراشٹر کے شہر پونے میں رہتی تھیں انہوں نے اپنی بیٹی کو وصیت کر رکھی تھی کہ جب بھی میں مروں مجھے جلانا مت، بس مسلمانوں کے قبرستان میں دفنا دینا ، جب میں مر جاؤں اور تمہارا میرے پاس آنے کا دل کرے تو تم میری قبر پر آکر کھڑی ہو جاؤ اور اپنے دکھ سکھ میرے ساتھ بانٹ سکو، میں چاہے تمہیں جواب دوں یا نہ دوں تم کم از کم مجھے اپنا درد بتا تو سکو گی۔
چھگن بائی کی موت کیسے ہوئی؟
24 اپریل 2021 کو ان کی موت کورونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ہوئی،ان کے دونوں پھیپھڑے اچانک کام کرنا چھوڑ گئے اور ان کی موت ہوگئی۔ لیکن موت کے بعد سب سے بڑا مرحلہ ان کی آخری خواہش کو پورا کرنا تھا۔
چھگن بائی کی بیٹی لکشمی نے ان کی وفات پر اپنا وعدہ پورا کیسے کیا؟
ان کی خواہش کے مطابق مسلمانوں کے قبرستان میں لکشمی نے جگہ ڈھونڈی اور ان کی وصیت کو ظاہر کیا جس پران کی کیمونٹی میں رہنے والے مسلمان بھائیوں نے ان کا خوب ساتھ دیا اور ان کو قبرستان میں ایک قبر کی جگہ دے دی گئی، یوں لکشمی نے اپنی ماں کی خواہش کو پورا کردیا۔
اس وصیت کی وجہ کیا تھی؟
72 سالہ ہندو خاتون کی اس وصیت کی وجہ جان کر آپ کو بھی حیرانی ہوگی کیونکہ یہ خواہش انہوں نے اس وجہ سے کی کہ وہ زندگی بھر اچھے مسلمان پڑوسیوں کے ساتھ رہیں اور دوستانہ تعلق کی بنیاد پر وہ یہ سمجھ گئیں کہ مسلما ن اپنے مرے ہوئے مردوں کے پاس جا کر ان سے بات تو کرسکتے ہیں چاہے وہ کوئی جواب دیں یا نہ دیں جس بات نے ان کے دل میں گھر کر لیا اور پھر چھگن بائی نے اپنی اکلوتی بیٹی کو بھی یہی تاکید کی۔