ہمارے یہاں عورتوں میں گردے کی پتھری ایک عام صحت کا مسئلہ ہے، اسکا ہونا ناقابل یقین حد تک تکلیف دہ ہوسکتا ہے اور بدقسمتی سے جن کو گردے میں ایک بار پتھری ہوچکی ہے ان کو دوبارہ ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم، اس خطرے کو کم کرنے کے لیے آپ کچھ حفاظتی اقدامات اٹھا سکتی ہیں۔
پانی کا استعمال:
اگر آپ کے گردے میں پتھری ہے تو روزانہ 8 کے بجائے 12 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں۔ ڈی ہائیڈریشن گردے کی پتھری کے لیے ایک اہم خطرے والے عوامل میں سے ایک ہے اسکے علاوہ اپنے پیشاب کے رنگ پر توجہ دیں۔ یہ بہت ہلکا یا ہلکا پیلا ہونا چاہئے، گہرا پیلا پیشاب پانی کی کمی کی علامت ہے۔
لیموں کا رس:
آپ اپنے پانی میں تازہ نچوڑے ہوئے لیموں کو جتنی بار چاہیں شامل کر سکتے ہیں۔ لیموں میں سِٹریٹ ہوتا ہے جو ایک ایسا کیمیکل ہے جو کیلشیم کی پتھری کو بننے سے روکتا ہے۔ سِٹریٹ چھوٹے پتھروں کو بھی توڑ سکتا ہے، جس سے وہ زیادہ آسانی سے پیشاب کے ذریعے گزر سکتے ہیں۔
لال لوبیہ (کڈنی بِینز):
لال لوبیوں کا سالن ایک روایتی پکوان ہے جو اکثر ہمارے یہاں بنتا ہے، کچھ ماہرین دعوی کرتے ہیں کہ یہ پیشاب اور گردے کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ اسے پکا کر یا ابال کر اس پر ہلکا سا چاٹ مصالحہ یا پھر لیموں کا رس چھڑک کر کھایا جاسکتا ہے۔
سیب کا سرکہ:
سیب کے سرکے میں سِٹرک ایسڈ کا مواد ہوتا ہے جو کیلشیم کے ذخائر کو تحلیل کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ 2019 میں نّوے ہزار لوگوں پر ہونے والی ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ معلوم ہوا کہ جو لوگ اپنی خوراک میں سیب کے سرکے کا استعمال کرتے ہیں ان میں پتھری کا خطرہ نمایاں طور پر کم تھا۔ تاہم، گردے کی پتھری کے قدرتی علاج کے طور پر سیب کا سرکہ نہایت مفید ہے۔
احتیاط ضروری ہے !
گردے کی پتھری کا کوئی بھی گھریلو علاج آزمانے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے، خاص طور پر جب آپ کو کوئی بیماری ہو یا آپ باقاعدگی سے دوائیاں لیتے ہوں۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Gurday Ki Pathri Se Nijat Pane Ke Tarikay and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Gurday Ki Pathri Se Nijat Pane Ke Tarikay to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.