گرمی کا موسم آچکا ہے اور اس تپتے موسم میں جسم میں پانی کی کمی یا پیٹ میں گرمی ہونا، بہت زیادہ پسینہ آنے سے بلڈ پریشر لو رہنا، الٹی، چکر یا سر میں درد رہنا، یہ وہ عام مسائل ہیں جو بیشتر لوگوں کو درپیش ہوتے ہیں۔ ایسے میں لوگ دوائیوں یا دوسرے متبادل کی طرف جاتے ہیں لیکن یہ نہیں سوچتے کہ اصل وجہ تو ان کی خوراک ہے۔
اکثر ماہرین کہتے ہیں کہ بدلتے موسموں کی مناسبت سے خوراک کا انتخاب کریں اور نامناست غذاؤں سے بچیں۔ یہ بات ماننی ہمارے لیئے کتنی ضرری ہے اس سے بہت کم لوگ واقف ہے۔ تو آئیے آج آپ کو بتاتے ہیں گرمی کے موسم میں کن غذاؤں سے آپ کو پرہیز کرنا چاہیئے۔
مصالحے دار کھانے:
مرچیں، خاص طور پر لال مرچ، مصالحے دار کھانوں کا لازمی جُز ہوتی ہیں۔ ان میں ایک مرکب پایا جاتا ہے جو جسم میں گرمائش، پانی کی کمی، زیادہ پسینے آنے اور بیماری تک کا سبب بن سکتا ہے۔
تلے ہوئے کھانے:
سموسے، چاٹ اور فرنچ فرائز سمیت تمام تلی ہوئی غذائیں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہیں اور صرف یہی نہیں بلکہ ہاضمے کو بھی مشکل بنادیتی ہیں۔
زیادہ اچار کھانا:
اچار میں سوڈیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ گرمیوں میں اچار کا اگر زیادہ استعمال کیا جائے تو بدہضمی بھی ہوسکتی ہے۔
گوشت کا استعمال:
جب خارجی درجہ حرارت زیادہ ہو تو گوشت کھانے سے سرطان کا خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے اور ساتھ ساتھ جسم میں گرمائش کا سبب بھی بنتا ہے۔
نمک کا زیادہ استعمال:
نمک کا بہت زیادہ استعمال جسم میں پانی کو جذب کرلیتا ہے اور ڈی ہائیڈریشن کا باعث بنتا ہے۔ اس کے نتیجے میں متاثرہ شخص کو سستی، بےچینی اور تھکاوٹ محسوس ہوسکتی ہے۔
ملک شیک:
گرمیوں میں مِلک شیک پینے کا دل سب کا کرتا ہے لیکن اسے پینے سے پہلے یہ بات یاد رکھیں کہ ان میں چینی کی زیادہ مقدارہوتی ہے جو اندرونِ جسم پانی کی سطح کی کمی کا باعث بن سکتی ہے۔
سوڈا:
گرمیوں میں سوڈا بھی کافی لوگوں کا پسندیدہ مشروب ہوتا ہے لیکن یہ سوڈا جہاں چینی اور دیگر نقصان دہ اجزا سے بھرپور ہے، وہیں یہ جسم میں پانی کی کمی کا باعث بھی ہے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Garmi Mein Ye Ghizain Na Khayen and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Garmi Mein Ye Ghizain Na Khayen to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.