دل کا دورہ پڑنا کسی کو بھی بے بس اور لاچارکر سکتا ہے۔ تاہم، اگر آپ اور آپ کے آس پاس کے لوگ پہلے سے ہی ابتدائی طبی امداد کچھ جانتے ہیں، تو آپ ایک قیمتی جان بچا سکتے ہیں۔ دل میں خون کی کمی یا دباؤ کی وجہ سے دل کا دورہ اچانک ہو سکتا ہے۔ فوری کارروائی علاج کو آسان کا بہترین موقع فراہم کرے گی۔ دل کا دورہ پڑنے سے بچنے یا کسی ایسے شخص کی مدد کرنے کا طریقہ کچھ یوں ہے۔
علامات کو جانیں:
ڈاکٹر گرانٹ ریڈ، ایک انٹرنیشنل کارڈیالوجسٹ اور کلیولینڈ کلینک کے پروگرام کے ڈائریکٹر، کہتے ہیں، "نمبر 1 اس بات کا اشارہ ہے کہ دل کے دورے کے بعد آپ کتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے جا رہے ہیں وہ یہ ہے کہ آپ اپنی علامات کو کتنی تیزی سے پہچانتے ہیں۔"
سینے میں درد/تکلیف/دباؤ کی علامت کے علاوہ، دل کے دورے مردوں اور عورتوں میں، اور بعض پہلے سے موجود صحت کی حالتوں، جیسے ذیابیطس کے ساتھ لوگوں میں مختلف طریقے سے ظاہر ہو سکتے ہیں۔ ان میں سے کچھ میں بدہضمی یا متلی، انتہائی تھکاوٹ، سانس کی قلت، اور عام طور پرکمزوری محسوس کرنا شامل ہیں۔
ایمبولینس کو کال کریں، چاہے کچھ بھی ہو:
ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ اگر آپ مندرجہ بالا علامات میں سے کوئی بھی محسوس کرتے ہیں، یہاں تک کہ اگر آپ کو یقین نہیں بھی ہے کہ یہ دل کا دورہ ہے، تو بھی آپ کو فوری طور پر ایمبولینس کو کال کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر گرانٹ ریڈ مزید کہتے ہیں کہ بہت سارے مریض اپنی علامات کو نظر انداز کر دیتے ہیں، اور اس لیے جب وہ ہسپتال آتے ہیں، ان کے دل کے پٹھے پہلے ہی مر چکے ہوتے ہیں۔ جب آپ کو دل کا دورہ پڑنا شروع ہوتا ہے اور ڈاکٹر اس کی وجہ سے بند کورونری شریان کو کتنی تیزی سے کھول سکتے ہیں اس کے لئے ایک مخصوص وقت ہے۔ جتنے کم وقت میں مریض اسپتال پہنچ جائے، نتائج اتنے ہی اچھے ہوں گے۔
فوراً اسپرین لیں:
اگر آپ کو دل کے دورے کی علامات ہیں اور آپ کو اسپرین تک رسائی حاصل ہے، ماہر امراض قلب، ایمبولینس کو کال کرنے کے بعد 325 ملی گرام کی پوری خوراک لینے کی سفارش کرتے ہیں۔ اگر آپ کے بچے کی اسپرین ہے، جو 81 ملی گرام کی خوراک میں آتی ہے، تو ان میں سے چار لیں۔
اسپرین لینے سے خون کے جمنے میں سے کچھ کو توڑنے میں مدد مل سکتی ہے جو آپ کی شریانوں کے اندر بنتا ہے، جو دل کے دورے کے دوران شریان میں خون کے بہاؤ کو روکتا ہے۔ ڈاکٹر بھی اسے نگلنے کے بجائے چبانے کا مشورہ دیتے ہیں، تاکہ یہ آپ کے سسٹم میں تیزی سے داخل ہو۔
خود کو یا دوسروں کو ہسپتال نہ لے جائیں:
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو دل کا دورہ پڑ رہا ہے تو خود کو ہسپتال لے جانے کے بجائے فوری طور پر ایمبولینس کو کال کریں۔ آپ ہوش کھو سکتے ہیں اور سڑک پر اپنے آپ کو یا دوسروں کو چوٹ پہنچا سکتے ہیں، اسی لیے بہتر ہے کہ گاڑی نہ چلائیں۔
اگر آپ کے آس پاس کسی کو دل کا دورہ پڑتا ہے تو بہتر ہے کہ گاڑی کو خود چلانے کے بجائے ایمبولنس بلائیں کیونکہ اگر راستے میں مریض کی علامات بڑھ جاتی ہیں تو آپ ان کی مدد نہیں کر سکتے۔ اس کے علاوہ، آپ گھبراہٹ میں صحیح طریقے سے گاڑی چلانے سے غافل ہو سکتے ہیں اور حادثے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ ایمبولینسز اس لحاظ سے بھی مددگار ہیں کہ ایمبولینس میں موجود پیرا میڈیکس ہسپتال کے راستے میں بہترین اور تیز ترین دیکھ بھال فراہم کر سکتے ہیں۔
اگر شخص بے ہوش ہو تو سی پی آر شروع کریں:
اگر دل کا دورہ پڑنے والا شخص سانس نہیں لے رہا ہے یا آپ کو نبض نہیں ملتی ہے تو خون کو رواں رکھنے کے لیے سی پی آر شروع کریں ۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ پہلے ہنگامی طبی امداد کے لیے کال کریں اور پھرسی پی آر شروع کریں ۔ صرف ہینڈز سی پی آر کا تقاضا ہے کہ آپ شخص کے سینے کے مرکز پر کافی تیز رفتار تال میں زور سے دباؤ ڈالیں۔ تقریباً 100 سے 120 کمپریشن فی منٹ ۔ جب تک کہ پیرامیڈیکس نہ پہنچ جائیں۔
نوٹ:
اس مضمون میں بیان کیے گئے خیالات کو معالج کے مشورے کا متبادل نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ مزید تفصیلات کے لیے برائے مہربانی اپنے علاج کرنے والے معالج سے رجوع کریں۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Fori Jan Bachane Ke Tarikay and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Fori Jan Bachane Ke Tarikay to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.