شوگر اور بلڈ پریشر کے مریض خون نہیں دے سکتے ۔۔ خون عطیہ کرنے سے متعلق پائی جانے والی غلط فہمیاں کون سی ہیں جن کا دور ہونا ضروری ہے؟

آپ کے خون کی صرف ایک بوتل کسی کی پوری زندگی بچا سکتی ہے۔۔ اسی لیئے اسے صدقہ جاریہ کہا جاتا ہے کیونکہ آپ کا کوئی بھی ایسا عمل جو کسی کی تکلیف یا پریشانی دور کرسکے وہ صدقہ ہے۔

لیکن ہمارے یہاں خون دینے یا عطیہ کرنے سے متعلق بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں، جن کو سچ مانتے ہوئے لوگ اس ثواب سے محروم رہ جاتے ہیں۔ تو آئیے آپ کو بتاتے ہیں وہ عام خرافات کیا ہیں جو لوگوں کے دماغ میں ڈالی گئی ہیں۔

1۔ خون کا عطیہ کرنا تکلیف دہ ہے:

عطیہ کے عمل کے دوران سوئی چبھنے سے معمولی تکلیف ہو سکتی ہے، لیکن یہ عام طور پر تکلیف دہ نہیں ہوتی۔ زیادہ تر عطیہ دہندگان کو کم سے کم تکلیف ہوتی ہے۔

2۔ خون عطیہ کرنے سے انفیکشن ہوجاتا ہے:

ایک اور عام غلط فہمی یہ ہے کہ جب کسی کو خون کی منتقلی ہوتی ہے تو انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ جبکہ ایسا نہیں ہے۔ اگر خون میں انفیکشن ہو تب لوگ انتقال خون سے انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔ تاہم یہ بہت نایاب ہے کیونکہ بہت سے وائرس اور بیکٹیریا کے لیے خون کی سختی سے جانچ کی جاتی ہے۔

3۔ شوگر اور ہائی بلڈ پریشر والے خون عطیہ نہیں کرسکتے:

اگرچہ کچھ طبی حالات آپ کو نااہل قرار دے سکتے ہیں، مگر معمولی ذیابیطس یا کنٹرول شدہ ہائی بلڈ پریشر والے افراد خون کا عطیہ کر سکتے ہیں۔ لیکن اس سے پہلے ڈاکٹر سے رائے لینا اور ٹیسٹ کروانا لازمی ہے۔

4۔ خون دینے سے وزن بڑھ جاتا ہے:

خون کا عطیہ دینے سے آپ کے جسمانی وزن پر کوئی براہ راست اثر نہیں پڑتا ہے۔ خون کی مقدار کم ہونے کی وجہ سے آپ کا جسم عارضی طور پر ہلکا محسوس کر سکتا ہے، لیکن اس سے وزن میں اضافہ نہیں ہوتا۔

5۔ جو لوگ ادویات لے رہے ہیں وہ خون کا عطیہ نہیں کر سکتے:

یہ آدھا سچ ہے۔ وہ لوگ جو کچھ دوائیں لیتے ہیں بشمول اینٹی کوگولینٹ، اینٹی پلیٹلیٹ ادویات یا مہاسوں کا کچھ علاج چل رہا ہے تو تو خون کو عطیہ نہیں کرنا چاہیے تاہم زیادہ تر معاملات میں ادویات کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی شخص خون عطیہ کر سکتا۔

6۔ خون عطیہ کرنے سے آپ بیمار پڑسکتے ہیں:

خون کا عطیہ ایک انتہائی منظم اور محفوظ عمل ہے۔ تمام آلات جراثیم سے پاک ہیں اور صرف ایک بار استعمال ہوتے ہیں، جس سے انفیکشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ خون کا عطیہ دینے سے آپ کو بیماریاں نہیں لگ سکتیں۔

7۔ عمر رسیدہ افراد خون عطیہ نہیں کرسکتے:

وہ لوگ جنہوں نے پہلے خون عطیہ کیا ہے وہ 70 سال کی عمر تک خون عطیہ کر سکتے ہیں۔کوئی بھی شخص جس کی عمر 70 سال سے زیادہ ہے لیکن اس نے پچھلے 2 سالوں میں خون دیا ہے وہ بھی خون عطیہ کرنے کا اہل ہے۔

False Myths About Donating Blood

Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like False Myths About Donating Blood and other health issues. Get detailed insights and practical tips for False Myths About Donating Blood to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.

By Salwa Noor  |   In Health and Fitness  |   0 Comments   |   770 Views   |   07 Nov 2023
About the Author:

Salwa Noor is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Salwa Noor is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.

Related Articles
Top Trending
COMMENTS | ASK QUESTION (Last Updated: 27 April 2024)

شوگر اور بلڈ پریشر کے مریض خون نہیں دے سکتے ۔۔ خون عطیہ کرنے سے متعلق پائی جانے والی غلط فہمیاں کون سی ہیں جن کا دور ہونا ضروری ہے؟

شوگر اور بلڈ پریشر کے مریض خون نہیں دے سکتے ۔۔ خون عطیہ کرنے سے متعلق پائی جانے والی غلط فہمیاں کون سی ہیں جن کا دور ہونا ضروری ہے؟ ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ شوگر اور بلڈ پریشر کے مریض خون نہیں دے سکتے ۔۔ خون عطیہ کرنے سے متعلق پائی جانے والی غلط فہمیاں کون سی ہیں جن کا دور ہونا ضروری ہے؟ سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔