دودھ ہر گھر میں استعمال ہونے والی چیز ہے ،خاص کر بچوں کے گھروں میں تو اس کا ہر وقت کا استعمال ہے، لیکن آج کل ہر چیز میں ملاوٹ اور دھوکہ دہی اتنی زیادہ ہے کہ یہ بچوں کی غذا بھی اس سے محفوظ نہیں رہی۔ ایسے میں اس ناخالص دودھ کی وجہ سے بچے اور بڑے پیٹ کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ خالص دودھ میں بے انتہا غذائیت اور فوائد موجود ہیں لیکن خالص دودھ اب صرف ان لوگوں کو ہی میسر ہے جن کی اپنی گائے بھینسیں ہیں۔ یا جو گاؤں دیہاتوں میں رہائش پذیر ہیں۔ شہر والوں کو تو باڑے سے بھی خالص دودھ نہیں مل پاتا، وہاں بھی مختلف ترکیبوں سے دودھ کو ناخالص کر ہی دیا جاتا ہے۔ لیکن اگر آپ کا گوالا اب بھی یہ بات کہتا ہے کہ وہ خالص دودھ آپ کو پہنچا رہا ہے تو پھر آپ اس کی سچائی کو ان طریقوں سے جانچ سکتے ہیں۔
1۔ ملک سلپ ٹیسٹ:
کوئی بھی رنگین ٹرے لیں یعنی سفید نہ ہواس کو دیوار کے ساتھ ایسے کھڑی کریں کہ سلائید سی بن جائے اس کے بعد اس پر دودھ کا ایک قطرہ ٹپکائیں، اب اگر قطرہ آہستہ آہستہ نیچے کی طرف آئے اور پیچھے اس کے سفید لکیر رہ جائے تو سمجھ لیں کہ دودھ خالص ہے اور اگرقطرہ تیزی سے گر جائے اور پیچھے کوئی نشان نہ چھوڑے تو سمجھ لیں کہ دودھ ناخالص ہے۔ اوراس میں پانی کی خاصی مقدار موجود ہے۔
2۔ کھویا بنائیں:
دودھ کو چیک کرنے کا ایک اور طریقہ بھی ہے لیکن اس میں تھوڑا سا وقت درکار ہوتا ہے۔ اس کے لئے آپ کو تھوڑے سے دودھ کا کھویا بنانا پڑے گا۔ کھویا بن جائے تو اس کو تقریباً دو گھنتے ٹھنڈا کریں۔ اس کے بعد یہ چیک کریں کہ کھویا بالکل سوکھا ہے یا آئلی ہے یا چکنا ہے۔ اگر کھوئے میں چکنا ہٹ ہے تو سمجھ لیں کہ دودھ خالص ہے اور اگر سوکھا سوکھا ہے تو پھر یہ ناخالص دودھ کی نشانی ہے۔
3۔ دودھ میں اسٹارچ ہے یا نہیں:
دودھ اگر گاڑھا ہو تو لوگ سمجھتے ہیں کہ دودھ خالص ہے ، اگر پتلا ہو تو یہ سمجھا جاتا ہے کہ دودھ میں پانی ملا ہے ۔ لیکن اب دودھ میں پانی کے علاوہ بھی بہت کچھ ملایا جاتا ہے۔ دودھ والے بھی جانتے ہیں کہ لوگوں کو گاڑھا دودھ پسند ہے اس لئے وہ اس میں اسٹارچ ملا دیتے ہیں جس سے دودھ میں گاڑھا پن آجاتا ہے۔ لیکن آپ اب اس کو بآسانی چیک کر سکتے ہیں کہ یہ دودھ اسٹارچ والا ہے یا خالص ہے، اس کے لئے تھوڑا سا دودھ ایک کپ میں نکال لیں اس میں آئیوڈین والا نمک ڈال دیں۔ ملاوٹ شدہ دودھ کا رنگ نیلا ہو جائے گا اور خالص ویسا ہی رہے گا۔
4۔ کیمیکل والا دودھ:
اسے کیمیکل ملا دودھ کہنا تو غلط ہوگا ، یہ تو کیمیکل ملا لیکوئیڈ ہوتا ہے جسے عوام کو دودھ کے نام پر پلایا جاتا ہے یہ انتہائی مضر صحت ہے لیکن اس کو بازار میں دودھ کہہ کر بیچا جارہا ہے۔ اگر آپ کے ہاں بھی جو دودھ آیا ہے آپ کو شک ہے کہ یہ وہی کیمیکل والا لیکوئیڈ ہے تو اس کے لئے ایک طریقہ یہ ہے کہ اس کو اچھی طرح گرم کریں گرم کرنے سے اس کا رنگ تبدیل ہونا شروع ہو جائے گا اور یہ ہلکا پیلا ہو جائے گا۔
5۔ دودھ میں فارملین:
دودھ کو زیادہ دیر تک محفوظ کر کے لئے فارملین کا استعمال کیا جاتا ہے یہ بے رنگ و بے بو ہوتا ہے اس لئے اس کو دودھ میں ملا دیا جاتا ہے۔ خاص کرٹیٹرا پیک میں موجود دودھ میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی موجودگی چیک کرنے کے لئے تھوڑے سے دودھ کو ٹیسٹ ٹیوب میں ڈال کر اس میں سلفیورک ایسڈ کے چند قطرے ٹپکائیں اس سے دودھ کے اوپر اگر نیلے رنگ کے لچھے بننا شروع ہو جائیں تو سمجھ لیں کہ اس میں فارملین ملایا گیا ہے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Doodh Ka Khalis Pan Check Karne Ka Tarika and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Doodh Ka Khalis Pan Check Karne Ka Tarika to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.