یہ الفاظ بھارتی اداکارہہ سمیرا ریڈی کے ہیں۔ سمیرا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنی کچھ تصویریں پوسٹ کی ہیں جن میں سے ایک میں وہ اپنا نومولود بچہ اٹھائے ہیں لیکن ان کا چہرہ کسی بھی خوشی سے عاری ہے جبکہ دوسری تصویر جو ان کے بیٹے کی پہلی سالگرہ کے موقع کے موقع پر لی گئی ہے اس میں وہ کافی خوش دکھائی دے رہی ہیں۔
میں اس بیماری کے بارے میں پہلے نہیں جانتی تھی
سمیرا مزید لکھتی ہیں کہ میں یہ تصویریں دیکھتی ہوں اور ان دنوں کو یاد کرتی ہوں۔ میں اپنے ذہنے تناؤ کو سمجھ نہیں سکی تھی کیوں کہ اس وقت اس بیماری کا اندازہ نہیں تھا لیکن اب پوسٹ پارٹم ڈپریشن سے گزرنے والی تمام خواتین کو بتانا چاہتی ہوں کہ وہ اکیلی نہیں ہیں۔
اداکارہ نے ڈپریشن سے بچنے کے کیا طریقے بتائے؟
اداکارہ نے پوسٹ کے نیچے اس ڈپریشن سے بچنے اور ذہنی تناؤ سے گزرنے والی باقی خواتین کے لئے چند طریقے بھی بتائے جس میں ایسی خواتین کی بات کو غور سے سننا، موبائل کم استعمال کرنا، کم سے کم 8 گھنٹے سونا، 30 منٹ ورزش کرنا اور دوست، خاندان یا سائیکولجسٹ سے اس بارے میں بات کرنا شامل ہے۔
پوسٹ پارٹم ڈپریشن کیا ہے؟
پوسٹ پارٹم ڈپریشن یا پی پی ڈی دراصل ایک قسم کا ذہنی تناؤ ہے اس مرض یا کیفیت میں خواتین زچگی کے عمل سے گزرنے کے بعد ذہنی، جسمانی اور جذباتی تبدیلیوں سے گزرتی ہیں اور اکثر خواتین اپنے نومولود بچوں کے لئے فطری مامتا اور محبت محسوس نہیں کرپاتیں۔ اس مرض کی علامات میں بے وجہ رونا، نا امیدی، چڑچڑا پن اور غصہ شامل ہے۔ ماہر طب اس مرض یں مبتلا خواتین کو ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں اس کے علاوہ گھر والوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ اس وقت خواتین کا زیادہ خیال رکھیں۔