صحیح کہا جاتا ہے کہ ماں کا خیال رکھنے اور ان کی فکر کرنے والی صرف بیٹیاں ہی ہوتی ہیں۔آج جس خاتون کی کہانی آپ کو بتانے جا رہے ہیں انہوں نے اپنی بیمار والدہ کی زندگی بچانے کے لیے اپنا جگر عطیہ کیا۔ وہ اپنی کہانی بتا رہی ہیں !
2018 میں جب والدہ کو جگر کے عارضے کی تشخیص ہوئی، تو ان کی حالت دن بدن خراب ہوتی چلی گئی۔ وہ روزانہ درد میں رہتے ہوئے وقت گزار رہی تھیں، جس کے باعث وہ روتی بھی رہتیں۔ ان کی عمر 50 برس تھی انہیں اس طرح دیکھ کر میرا دل ٹوٹ رہا تھا۔
آج میری شادی کو 5 سال ہو چکے اور میں شادی کی تقریبات میں بطور فوٹوگرافر کام کر رہی تھی۔ میں اپنے کیریئر کے عروج پر تھی اور میں اکثر کام کے لیے شہر شہر سفر کیا کرتی تھی۔ اُس دوران یہ سب کرنا آسان نہیں تھا، لیکن میں نے اپنے آپ سے کہا، 'میں اپنے جگر کا ایک حصہ ماں کو عطیہ کر دوں گی۔' والدہ نے میرے اور والد کے ساتھ بہت لڑائی کی۔ وہ میرے جگر عطیہ کرنے پر آمادگی ظاہر نہیں کر رہی تھیں۔ میرے والد بھی میری طرف تھے۔ میں نے اپنی والد سے یہ کہا کہ کیا آپ کو مجھ پر بھروسہ ہے؟ یہاں تک کہ میرے سسرال والے بھی میرے ساتھ کھڑے تھے۔ میرے شوہر نے مجھ سے کہا، 'اگر میں تمہاری جگہ ہوتا تو میں بھی ایسا ہی کرتا۔
یوں اس طرح میں نے تحقیق کی اور ماضی کے عطیہ دہندگان اور جگر کی پیوند کاری کے وصول کنندگان تک پہنچی۔ ایک خیال بھی میرے ذہن میں گردش کر رہا تھا جو مجھے سرجری کے بعد حاملہ ہونے کے بارے میں فکر مند تھا۔ لیکن میں نے جتنے زیادہ لوگوں سے بات کی، اتنا ہی میرا اعتماد بڑھتا چلا گیا۔ تقدیر پر بھروسہ کرتے ہوئے میں ہمت کر کے آگے بڑھی۔
سرجری کے لیے مجھے اپنی صحت کا خیال رکھنا تھا۔ میں نے ورزش کی اور صحت مند خوراک لینا شروع کی۔ اور پھر فروری 2018 میں جب ڈاکٹر نے کہاکہ اب تمھارے آپریشن کا وقت شروع ہوگا۔ مجھے صبح 7 بجے آپریشن تھیٹر میں داخل کردیا گیا۔ اس طریقہ کار کو مکمل ہونے میں 14 گھنٹے لگے۔ جب میں آپریشن کے بعد دوبارہ بیدار ہوئی تو مجھے رونا آیا۔ ماں اور میں 3 دن بعد ملے۔ لیکن وہ اپنی دوائیوں کے زیر اثر تھیں۔
میری والدہ نے جب مجھے دیکھا تو انہوں نے مجھ سے کہاجو تم نے کیا، وہ کوئی نہیں کر سکتا۔بعد ازاں پھر میں اپنے شوہر کے ساتھ واپس بمبئی چلی گئی۔ 6 مہینوں کے اندر میں دوبارہ صحت مند ہو گیا۔ میں نے سوئمنگ کرنا شروع کی اور دوڑنا شروع کر دیا۔ میری والدہ بھی تندرست ہوگئی تھیں۔
اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ سال کے آخر میں مجھے ایک خوشخبری موصول ہوئی۔ میں حاملہ تھی! اور جس لمحے میں نے اپنی بیٹی، نیانیکا کو 9 ماہ بعد پیدا کیاتو مجھے معلوم ہوا کہ زچگی کا کیا مطلب ہے۔ جب بھی ماں ہم سے ملنے آتی ہے یا جب ہم دہلی میں ان کے پاس جاتے ہیں ان کی خوشی دیکھنے لائق ہوتی ہے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Beti Ne Maa Ki Jan Bachai and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Beti Ne Maa Ki Jan Bachai to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.