اکثر نومولود بچوں کی پیدائش کے بعد جب ان کے بال اتروانے کا وقت آتا ہے تو ماں باپ تذبذب کا شکار ہوجاتے ہیں کہ بچے کے بالوں کا کیا کریں۔ نئے ماں باپ بننے والے جوڑے کو یہ بھی کہا جاتا ہے کہ بچے کے بال مونڈنے کے بعد انھیں جلا دیں، سمندر میں بہا دیں یا سنبھال کے رکھ لیں۔
دارلافتاء کے مطابق۔۔

دارالافتاء کے مطابق “ساتویں دن بال اتروانا مستحب ہے، پہلے دوسرے دن بچہ کو تکلیف ہوسکتی ہے۔ بال کا وزن کرنا کوئی ضروری نہیں بلکہ وزن کا اندازہ کرکے بھی صدقہ کرسکتے ہیں، کیونکہ صدقہ بھی مستحب درجہ کی چیز ہے، نام رکھنا ماں باپ دونوں کا حق ہے، انھیں کے تعلق سے ان کے والدین کو حق پہنچتا ہے۔“
بال رکھنے کا کوئی تصور نہیں ہے
البتہ بچوں کے بال سنبھال کے رکھنے کا اسلام میں نہ کوئی تصور ہے اور نہ ہی ایسی کوئی مثال اسلامی تاریخ میں کبھی سننے کو ملی ہے۔ اس لئے بچے کے بال اتروا کر انھیں اپنے پاس نہیں رکھنا چاہئیے۔