بچوں کی پیدائش کے بعد ہی گھر میں بڑی بوڑھیاں نئی نئی ماں بننے والی عورت کو پرانے طور طریقے بتانے لگتی ہیں جو کبھی تو فائدہ مند بھی ہوتے ہیں لیکن اکثر نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم بچوں پر آزمائے جانے والے کچھ ایسے طریقوں کے بارے میں بتائیں گے جو طبی ماہرین کے مطابق درست نہیں اور بچوں کی صحت پر ان کا برا اثڑ پڑتا ہے۔
پیدائشی طور پر اگر بچے کی ناک تھوڑی موٹی ہے تو اس کو پتلا کرنے کے لئے بچہ کی ناک کو دبانے سے گریز کریں۔ اکثر خواتین تیل لگا کر بچوں کی ناک دباتی ہیں جس سے نرم ہڈی کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔
نوزائیدہ بچوں کے جسم سے بال اتارنے کے لئے عورتیں اور بڑی بوڑھیاں آٹے کی لوئی بنا کر بچے کے جسم پر پھیرتی ہیں جس سے اسے تکلیف ہوتی ہے۔ ان طریقوں کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ کچھ دن میں بال خود ہی اتر جاتے ہیں۔
سرمہ اور کاجل میں لیڈ اور سیسہ موجود ہوتا ہے جسے نوزائیدہ بچوں کی آنکھوں یا چہرے پر لگانے سے وہ دماغ تک کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
بچے کی ناف پر ہلدی یا تیل کے بجائے ایمبلیکا جیل یا پایوڈین کا استعمال کریں۔
پسینے یا ڈائپر کی بو سے بچنے کے لئے پاؤڈر لگانا بچے میں سانس کے مسائل اور ریشز وغیرہ کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لئے بچوں کو مصنوعی طریقوں کے بجائے صاف ستھرا رکھنا کافی ہے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Bachon Ko Surma Or Powder Laganay Kay Nuqsanat and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Bachon Ko Surma Or Powder Laganay Kay Nuqsanat to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Khush Bakht is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Khush Bakht is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.