کیا آپ کے بچے صحت بخش کھانا نہیں کھاتے تو پریشان نہ ہو آج ہی آدھی پلیٹ کا نسخہ آز مائیں اور بچوں کی صحت بڑھائیں
بالخصوص مائیں شکایت کرتی ہیں کہ ان کے بچے فاسٹ فوڈ کے نام پر الم غلم تو کھاتے ہیں لیکن سبزیوں سے منہ پھیرلیتےہیں۔ اس کے لیے سائنسی طور پر حال ہی میں ایک نسخہ تجویز کیا گیا ہے جسے ثابت قدمی سے آزمایا جائے تو بچے سبزیوں اور پھلوں کی جانب راغب ہوسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ بچوں کو سبزیوں اور پھلوں کی شدید ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان کی نفسیاتی، جسمانی اور دماغی نشوونما بھرپور انداز میں کی جاسکے۔
امریکہ کی مشہور جامعہ پینسلوانیا یونیورسٹی کے سائنسداں کہتے ہیں کہ اگروالدین بچوں کو پھلوں اور سبزیوں کی جانب راغب کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے وہ ایک نہایت سادہ ترکیب آزماسکتےہیں۔
والدین کو صرف یہ کرنا ہوگا کہ بچوں کے پسندیدہ کھانے کی پلیٹ میں روایتی کھانے کی مقدار نصف کردیں اور بقیہ آدھی پلیٹ میں سبزیاں اور پھل قابلِ توجہ انداز میں سجاکر پیش کردی جائیں۔
اگرچہ بچوں کی ہر غذا میں پھل اور سبزیوں کی تجویز امریکی غذائی ہدایات میں عرصے سے شامل ہے لیکن بچے اس جانب راغب نہیں ہوتے۔ اب ماہرین مشورہ دے رہے ہیں کہ اگر بچے کی پلیٹ میں گوشت، چاول، برگر یا پنیر ہے تو اس کی نصف مقدار ہٹادیں اور اس کی جگہ پھل اور سبزیاں رکھ دیں۔
دوسرے طریقے میں کھانے کی مقدار تو اتنی ہی رکھی گئ لیکن جب ساتھ میں پھل اور سبزیاں رکھی گئیں تو اس کے بھی فوائد برآمد ہوئے۔
کھانے کی پوری مقدار کے ساتھ ساتھ پھل اور سبزیاں رکھنے سے بچے 24 فیصد زائد سبزیاں اور 33 فیصد زائد پھل کھانے لگے ۔ لیکن جب روایتی کھانے کی مقدار کم کرکےپھل اور سبزیوں کو ان کی جگہ رکھا گیا تو اس کے سب سےاچھے نتائج برآمد ہوئے یعنی سبزیوں کا استعمال 41 اور پھلوں کا استعمال 38 فیصد بڑھا۔
یہ تحقیق پینسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی میں ہیومن انجیسٹو بیہیویئر کی ماہر باربرا رولس نے کی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ تحقیق کے نتائج بہت حوصلہ افزا ہے۔ نئی تدبیر میں نصف پلیٹ کو پھلوں اور سبزیوں سے بھرنے میں اول تو کھانا ضائع نہیں ہوتا اور بچے صحت بخش غذا کی جانب مائل ہوتے ہیں۔ اگر کوئی ناکامی ہوتی ہے تو پھلوں اور سبزیوں کو بدل کر دیکھیں اس سے مزید فائدہ ہوسکتا ہے۔