معروف ہالی وڈ اداکارہ انجلینا جولی جہاں اپنے بے مثال حسن کی وجہ سے نمایاں مقام رکھتی ہیں وہیں ان کے خوبصورت دل نے بھی لوگوں کو اپنا گرویدہ بنایا ہوا ہے۔ اس وقت بھی انجلینا حالیہ سیلاب کے پیش نظر غریب عوام کی مدد کرنے پاکستان پہنچ گئی ہیں۔
انجلینا جولی اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کی خصوصی سفیر بھی ہیں۔ انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق انجلینا سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گی اور متاثرہ لوگوں سے ملاقات کے علاوہ مستقبل میں موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے مسائل کے حل پر بھی بات چیت کریں گی۔انجلینا 20 ستمبر کو 3 دن کے قیام کے ارادے سے آئی ہیں اور اس دوران اندرون سندھ کے سیلاب سے متاثر علاقوں کا دورہ کریں گی۔
اس سے قبل بھی انجلینا 2 بار پاکستان آچکی ہیں۔ 2010 کے دورے پر ایک صحافی نے انجلینا سے کسی پاکستانی بچے کو گود نہ لینے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انجلینا کا کہنا تھا “میں مذہبی حساسیت کی وجہ سے کسی پاکستانی بچے گو گود نہیں لے سکتی کیوں کہ اسلامی ممالک میں بچوں کو گود لینے کے قوانین تھوڑے مختلف ہیں اور میں ان کا بہت احترام کرتی ہوں۔ البتہ بچوں کی کفالت کرنے کے اور بھی طریقے ہیں“
انجلینا جولی کے کتنے بچے ہیں؟
واضح رہے کہ انجلینا اور ان کے سابق شوہر بریڈ پٹ کے 3 بچے جبکہ 3 انھوں نے ویتنام، کمبوڈیا اور ایتھوپیا سے گود لئے ہوئے ہیں۔
اسلامی قوانین کا مقصد
جہاں تک سوال اسلامی قوانین کا ہے اس کے لئے ہم بتاتے چلیں کہ اسلام میں بچے کو گود لینے والا شخص بچے کا حقیقی والد یا والدہ نہیں سمجھا جائے گا نہ ہی وہ بچے کا خاندانی نام تبدیل کرسکتا ہے۔ ان قوانین کا مقصد بچے کے اصل مسلم نسب کو برقرار رکھنا یے۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Angelina Jolie Pakistan Mein and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Angelina Jolie Pakistan Mein to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Khush Bakht is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Khush Bakht is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.