میرا بیٹا 152 دن کومہ میں رہا اور ان دنوں میں سوچتا تھا کہ یہ معصوم بس رو ہی دے ۔ کیونکہ میں اس کی آواز سننے کو ترس گیا تھا ۔ کوئی بھی باپ اولاد کی تکلیف نہیں دیکھ سکتا۔ لیکن گجرات کے اس شہری نے تو تقریباََ ایک سال تک شدید اذیت برداشت کی۔
ہوا کچھ یوں کہ پیدائش کے کچھ عرصے بعد ان کے 6 سالہ بیٹے عبدالاحد کے دماغ میں ایک شریان نے ٹھیک سے کام کرنا بند کر دیا اور ان کے سر میں پانی بھی بھرنے لگ گیا ۔ اس کے بعد سر کا سائز بڑا ہونے لگ گیا۔ اچانک سے اپنے لخت جگر کو ا س حال میں دیکھ کر یہ تڑپ اٹھے اور اسپتالوں کے چکر لگانے لگے۔
پنجاب کے شہر گجرات کے یہ رہائشی کہتے ہیں کہ آج تک میں نے 17 لاکھ روپے بیٹے کے علاج پر لگا دیا اور تو اور مجھے جو کوئی بھی کسی اچھے ڈاکٹر کا پتا بتاتے تو میں روانہ ہو جاتا جیسا کہ بیٹے کے ہمراہ میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد تک گیا۔ اتنا کچھ بھی کرنے کے بعد مکمل آرام نہیں آیا ۔ پھر ایک ڈاکٹر نے بیٹے کے سر پر شنٹ لگا دیا۔
جس سے زائد پانی کا اخراج ہو جاتا تھا ۔ یہاں آگے بڑھنے سے پہلے آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ یہ معصوم اتنے عرسے بعد ہمت ہار گیا اور کومے میں چلا گیا یہی نہیں پورے 152 دن کومہ میں رہا۔ مزید یہ کہ 1 سال بعد ڈاکٹر عین الحسن نقوی صاحب سے ملاقات ہوئی جن کی دوائی کی پہلی خوراک نے بہت اچھا اثر دیکھا۔
اسی دوائی کو کھلانے سے سر میں پانی بھی کم ہو گیا، بچہ ہنسنے لگ گیا اس کے علاوہ سوتے ہوئے اب خود بخود کروٹ لے لیتا ہے اور جو ایک بازو اور ٹانگ بھی حرکت کرنے لگی۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like 152 Din Koma Mein Raha and other health issues. Get detailed insights and practical tips for 152 Din Koma Mein Raha to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Hamariweb is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Hamariweb is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.