انڈا ایک بہترین اور صحتمند غذاء سمجھا جاتا ہے جسے متعدد طبی ماہرین روزانہ صبح انڈے کھانے کی تجویز پیش کرتے ہیں۔ انڈے کے بے شمار طبی فوائد ہوتے ہیں۔ مگر ضرورت سے زیادہ انڈے کا استعمال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
لیکن ایک تحقیق کے مطابق جس میں آسٹریلوی ماہرین نے روزانہ انڈا کھانے کے ایک ایسا نقصان سے آگاہ کیا ہے کہ جسے جان کر بہت سے افراد تشویش کا شکار ہوسکتے ہیں۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے اپنی اس تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ باقاعدگی سے انڈہ کھانا دوسری قسم کی شوگر کا باعث بنتا ہے۔
جو لوگ طویل عرصے تک روزانہ ایک انڈہ کھاتے ہیں ان کو دوسری قسم کی شوگر لاحق ہونے کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں یونیورسٹی آف ساﺅتھ آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے 8 ہزار 545 چینی شہریوں کی غذائی عادات اور طبی ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
یہ اعداد و شمار سنہ 1991 سے 2009 کے درمیان ہیلتھ سروے پروگرام کے تحت اکٹھا کیا جاتا رہے تھا جس کی فنڈنگ امریکی ادارہ برائے انسداد امراض نے کی تھی۔ اس ڈیٹا کے تجزیہ سے ایک طرف سے یہ انکشاف ہوا کہ 1991 سے 2009 تک چینی شہریوں کے انڈہ کھانے کی شرح میں تین گنا اضافہ ہوا ہے اور دوسری جانب اس تجزیے میں انڈے اور دوسری قسم کی شوگر کے درمیان تعلق سامنے آیا۔
تحقیق میں شامل جو لوگ روزانہ 38 گرام انڈہ کھاتے تھے ان کو دوسری قسم کی ذیابیطس لاحق ہونے کا کا خطرہ 25 فیصد زیادہ تھا جبکہ جو لوگ 50 گرام (تقریباً ایک انڈہ) روزانہ کھاتے تھے ان میں اس خطرے کی شرح 60 فیصد پائی گئی۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر منگ لی کا کہنا تھا کہ ہماری اس تحقیق میں انڈے اور شوگر کے درمیان محض ایک تعلق سامنے آیا ہے۔
انڈہ کس طرح شوگر کا باعث بنتا ہے؟ اس سوال کا حتمی جواب جاننے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔“ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل کئی تحقیقات میں یہ بھی بتایا جا چکا ہے کہ انڈہ کھانے سے انسان کو شوگر لاحق ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Rozana Anday Khaty Han To Foran Chor Dain and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Rozana Anday Khaty Han To Foran Chor Dain to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.