کچھ لوگوں کو پیشاب میں جلن کی شکایت ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ باتھ روم جانے سے کترانے لگتے ہیں۔ اس مسئلے پر بات کرنے کے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ اس تکلیف کی وجہ کیا ہے۔ آج کے آرٹیکل میں ہم ماہر ڈاکٹر کی اس حوالے سے رائے لیں گے اور جانیں گے کہ اس تکلیف کی وجہ کیا ہوتی ہے اور اس سے کیسے نمٹا جاسکتا ہے۔
پیشاب میں جلن کی وجوہات
ڈاکٹر محمد عرفان نذیر ماہر کنسلٹنٹ یورولوجسٹ ہیں۔ مرہم ٹی وی پر پیشاب میں جلن کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیشاب دراصل آپ کے جسم سے نکلا ہوا فاضل پانی ہوتا ہے۔ لیکن اس پانی کے ساتھ جسم سے غیر ضروری مادے بھی خارج ہوجاتے ہیں جن میں یورک ایسڈ، کیلشیم، سوڈیم، پوٹاشیم، مختلف اقسام کے الیکٹرولائٹس اور جسم میں بننے والے تیزاب شامل ہوتے ہیں۔
پیشاب میں جلن کی وجہ جسم سے زیادہ تیزابی عناصر کا خارج ہونا، پیشاپ کا انفیکشن اور کچھ مخصوص دواؤں کا ردعمل ہوتا ہے۔
پیشاب میں جلن ہو تو کیا کریں؟
ڈاکٹر محمد عرفان کے مطابق اگر کم پانی میں زیادہ تیزاب گھولا جائے تو وہ اسٹرانگ محلول بنے گا۔ یہی مثال پیشاپ پر بھی لاگو ہوتی ہے اس لئے اگر پیشاب میں جلن محسوس ہو تو سب سے پہلے پانی کا استعمال بڑھائیں۔ ایک عام شخص کو دن بھر یں اتنا پانی پینا چاہیے کہ اسے6,7 بار کھل کر پیشاب آئے تاکہ جسم میں زہریلے مادے موجود نہ رہیں۔ البتہ انفیکشن کی صورت میں علاج کروانا لازمی ہے۔ اس کے لئے یورین کمپلیٹ ایکزمینیشن ٹیسٹ کروالیں تاکہ پیشاب میں خارج ہونے والے تمام عناصر کی مکمل رپورٹ آپ کے پاس ہو۔