پاکستان کے مشہور و معروف میزبان وسیم بادامی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ ان کا شمار تو اب ایک مشہور سیلیبرٹی کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔وہ اپنی صلاحیتیوں کے بلبوتے اور محنت سے اس مقام تک پہنچیں ہیں۔ وسیم بادامی گزشتہ 15 سالوں سے پاکستانی صحافت میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور ساتھ ہی وہ رمضان ٹرانسمیشن کے مشہور میزبان کی حیثیت سے بھی مشہور ہیں۔
وقت کے ساتھ ساتھ ان کی شہرت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور مداحوں کی بڑی تعداد ان کو دیکھتے ہوئے بہت سیکھتی اور سمجھتی ہے۔
جیسا کہ وسیم بادامی کو آپ سب نے رمضان ٹرانسمیشن میں ننھے بچوں کے ساتھ محبت بھرے انداز میں دیکھا ہوگا اسی طرح وہ اپنے بیٹے عادل اور دیگر اہلخانہ کے افراد کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کرتے ہیں اور ان کا بہت خیال رکھتے ہیں۔
آج ہم آپ کو وسیم بادامی کے اہلخانہ سے متعلق چند باتیں بتائیں گے جو آپ کو معلوم نہیں ہوں گی۔
1- وسیم بادامی کی فین فالوونگ جان کر ہی آپ ان کی شخصیت کا اندازہ لگا لیں گے۔ فیسبک پر ان کے فالوورز کی تعداد دس لاکھ سے زائد ہے جبکہ انسٹاگرام پر ان کے چاہنے والوں کی تعداد تیس لاکھ سے زائد ہے۔
2- معصومانہ سوال پوچھنے والے وسیم بادامی نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کے کیرئیر کا آغاز ریڈیو چینل سے ہوا جہاں وہ ٹریفک کی صورتحال سے آگاہ کیا کرتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے ایک اپ ڈیٹ کے 60 روپے دیے جاتے تھے۔
3- وسیم بادامی اپنے اہلخانہ کے ہمراہ کراچی میں ہی رہائش پزیر ہیں۔ ان کے گر والے وسیم بادامی کو انتہائی سپورٹ کرتے ہیں۔
4- وسیم بادامی کی اہلیہ کا نام ماہرہ فاطمہ ہے جو ٹیلی ویزن پر کم ہی دکھائی دیتی ہیں۔
5- وسیم بادامی اپنی والدہ سے بے حد محبت کرتے ہیں۔ جب سال 2017 میں وسیم بادامی نے اپنے پرفیوم برانڈ "ڈبلیو بی" کے نام سے ایک اسکن کیئر برانڈ لانچ کیا تھا تب ان کی والدہ بھی ان کے ساتھ وہیں موجود تھیں۔ اس کے علاوہ وہ اپنی والدہ کو عمرہ بھی کروا چکے ہیں۔
6- وسیم بادامی سے متعلق ایک اور اہم بات یہ سامنے آئی کہ جب وہ ساتویں جماعت میں ریر تعلیم تھے تب سے ہی ان میں خبریں سننے اور دیکھنے کا بہت شوق شروع ہوا اور ایک اور وجہ یہ تھی کہ ان کے والد اکثر خبرنامہ دیکھتے تھے جس کے باعث ان میں کچھ الگ کرنے کی چاہ پیدا ہوئی۔
7- ان کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ وہ بسوں میں سوار ہوکر ہر چینل کے دفتر میں جا کر سی وی دیا کرتے تھے۔
8- وسیم بادامی نے ایک پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ایک مرتبہ وہ کسی کی ریفرنس سے نیوز انینکر کی پوسٹ کے لیے انٹرویو دینے گئے تھے جب وسیم بادامی نے ان سے کہا کہ میں اینکر بننا چاہتا ہوں چینل کے پروڈیوسر نے غصے میں مجھے کہا کہ تم اپنا وقت برباد مت کرو، تم کبھی زندگی میں نیوز اینکر نہیں بن سکتے۔ وسیم بادامی کہا کہنا تھا کہ 6 سال بعد انہیں پروڈیوسر کی مجھے کام کی آفر پیش ہوئی تھی۔