کام کرتے ہوئے یا چلتے پھرتے اکثر ہی ہماری نس پر نس چڑھ جاتی ہے اور ناقابل بیان تکلیف ہونے لگتی ہے۔ سردیوں میں یہ کیفیت بار بار ہوتی ہے اور دیر تک رہنے کی وجہ سے ہم چلنے پھرنے کے قابل بھی نہیں رہتے۔ آج کے اس آرٹیکل میں ہم آپ کو اس کیفیت کے بارے میں چند اہم باتیں اور اس سے باہر آنے کے وہ طریقے بتائیں گے جو ڈاکٹر بھی بتاتے ہیں۔
نس پر نس کیوں چڑھتی ہے؟
ڈاکٹر عاصم اللہ بخش جنرل فزیشن ہیں۔ مرہم ٹی وی لے وہ لاگ میں انھوں نے بتایا کہ جس کیفیت کو ہم نس پر نس چڑھنے کا نام دیتے ہیں وہ دراصل نسوں کے سکڑنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔
وجوہات
ڈاکٹر عاصم بتاتے ہیں کہ اس کیفیت کی کئی وجوہات ہوتی ہیں جیسے سردی میں پانی کم پینا، گرمی میں پسینے کا زیادہ اخراج، بلڈ پریشر یا دل کی بیماریوں کی کچھ دوائیں جو نسوں کو سکیڑ دیتی ہیں، ذیابیطس کے مرض میں نسیں سکڑتی ہیں اس کے علاوہ حاملہ خواتین کو بھی یہ شکایت ہوجاتی ہے۔
علاج
اس کیفیت کے تدارک کے سلسلے میں ڈاکٹر عاصم کہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں۔ ورزش کو روٹین کا حصہ بنائیں، دوڑیں تاکہ خون جسم کے ہر حصے میں برابری سے پہنچے اور کوئی نس نہ سکڑے۔ اس کے علاوہ اگر نس ابھی چڑھی ہو تو برف سے ٹکور کریں اور کچھ دیر گزر جائے تو گرم کپڑے سے ٹکور کرنا آرام دے گا۔ تکلیف بار بار محسوس ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔