نمک کی مقدار کھانے کو بنا بھی سکتی ہے اور بگاڑ بھی سکتی ہے، اس لیے کھانا پکاتے وقت ہمیشہ احتیاط سے نمک ڈالنے کا مشورہ دیا جاتا ہے تا کہ آپ کی محنت ضائع نہ ہو۔ کیونکہ جب کہ کھانے میں نمک کی کم مقدار کو تو باآسانی سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے، لیکن جب نمک زیادہ ہو تو یہ ایک مسئلہ بن جاتا ہے۔
تاہم، صورتحال کافی عام ہے۔ کئی بار ہم ایک ڈش میں ضرورت سے زیادہ نمک ڈال دیتے ہیں اور آخرکار ذائقہ اور ساتھ ہی ڈش تیار کرنے کی تمام کوششوں کو برباد کر دیتے ہیں۔
اگلی بار جب آپ خود کو ایسی حالت میں پائیں تو پریشان نہ ہوں۔ کیونکہ، بہت سے طریقے ہیں جن سے آپ ڈش میں اضافی نمک کو متوازن کر سکتے ہیں۔ حیرت ہے کہ وہ کیا ہیں؟ پڑھیں
مشہور شیف اور ماسٹر شیف انڈیا سیزن 1 کے فاتح پنکج بھدوریا نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے کھانے کی ترکیبوں میں اضافی نمک کو متوازن کرنے کے لیے کئی نسخے شیئر کیے ہیں۔
گریوی آئٹمز (سالن وغیرہ) کے لیے:
اگر آپ کسی گریوی آئٹم یا دال میں نمک کا ذائقہ کم کرنا چاہتے ہیں تو شیف پنکج بھدوریا اسے ایک پین میں دوبارہ گرم کرنے اور گوندے ہوئے آٹے کی چھوٹی گولیاں ڈالنے کا مشورہ دیتی ہیں۔ گوندھا ہوا آٹا (گندم) کی گیندیں اضافی نمک کو جذب کر لیتی ہیں۔ اسکے علاوہ دودھ، کریم یا ابلے ہوئے آلو بھی نمک کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
خشک کھانوں (بھونے ہوئے یا سبزی وغیرہ) کے لیے:
خشک یا بھونے ہوئے کھانے جیسے کہ آلو گوبھی، مٹر آلو، کلیجی، بھونا گوشت وغیرہ کے لیے، اضافی نمک کو متوازن کرنے کا ایک بہترین طریقہ لیموں کا رس، کٹے ہوئے ٹماٹر یا ٹماٹر پیوری اس میں شامل کرنا ہے۔ ایک اور متبادل جیسا کہ شیف بھدوریا نے تجویز کیا وہ ہے دہی، دہی بھی نمک کی تاثیر کو کم کرتی ہے۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Namak Kam Karne Ka Tarika and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Namak Kam Karne Ka Tarika to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.
About the Author:
Salwa is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Salwa is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.