ٹریفک سگنل کے قوانین کے مطابق یہ سکھایا جاتا ہے کہ سگنل پر لال روشنی ہو تو گاڑی روک دینی چاہیئے، پیلی ہو تو چلنے کیلئے تیار ہوجانا چاہئیے اور سبز رنگ پر چل دیا جائے۔
لیکن جاپان ایسا ملک ہے جہاں گاڑی چلاتے ہوئے آپ کوایسی نیلی ٹریفک لائٹس دِکھ سکتی ہیں۔جِسے دیکھ کر آپ کو لگ سکتا ہے کہ ضرور کسی سےبلب لگانے میں غلطی ہوئی ہے لیکن حقیقتاً ایسا نہیں ہوتابلکہ یہ مسئلہ جاپانی زبان کا ہے۔
کئی سالوں قبل جاپانی زبان میں صرف چار رنگوں کے نام شامل کیے گئے کالا، سفید، لال اور نیلا۔ اگر آپ کو ہری چیز کی جانب اشارہ کرنا ہوتا تو آپ لفظ'آؤ' یعنی 'نیلا' استعمال کرتے کیوں کہ اُسے نیلے رنگ کی پرچھائی سمجھا جاتا تھا۔ معاملات تب تک ایسے ہی چلتےگئے جب تک 'میڈیوری' لفظ ابھر کر نہیں آیا۔ اس کے حقیقی مطلب تو اسپراؤٹ یعنی کونپلوں کے ہیں لیکن گفتگو میں اِسے ہرے رنگ کے طور پر لیا جاتا ہے۔
اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہرے بلب کی جگہ نیلے بلب کا استعمال دراصل ایک تاریخ رکھتا ہے۔
آج بھی جاپان میں پھل والاآؤ-رنگو یعنی نیلا سیب کہہ کر فروخت کرتا ہے لیکن حقیقتاً وہ ہرا ہوتا ہے۔ بالکل ویسے ہی ہرے بانس کو آؤ-ڈیک کہا جاتا ہے یعنی نیلے بانس۔
شروع میں تو جاپان کی ٹریفک کی لائٹ ہری ہوتی تھی لیکن اس کےباوجود سرکاری ٹریفک دستاویزات میں اب بھی ہری لائٹ کو میڈیوری کے بجائے آؤ لِکھا جاتا ہے۔
سال 1973 میں جاپانی حکومت نے کابینہ کے حکم پر ٹریفک کی لائٹ میں نیلے سے قریب تر ہرے کو شمار کیا۔
لہٰذا جب یہ دِکھتا ہے کہ جاپان ٹریفک لائٹس میں نیلا رنگ استعمال کرتا ہے ، در اصل وہ نیلے سے قریب ترین ہرا ہوتا ہے۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Mystrey Of Blue Traffic Signal Light In Japan and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Mystrey Of Blue Traffic Signal Light In Japan to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.