حال ہی میں کراچی میں برین ایٹنگ امیبا “ سے اموات کے کئی کیسز سامنے آچکے ہیں۔ مرنے والوں کی عمریں زیادہ تر 30 برس کے آس پاس تھی جن میں سے زیادہ تر افرادamoebic meningoencephalitis (PAM) نامی انفیکشن کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے گئے۔ ماہرین کے مطابق اس انفیکشن کا شکار ہونے والے 98% افراد کی موت صرف سات دن میں ہوجاتی ہےالبتہ کچھ کیسز میں مریض دو ہفتوں تک زندہ رہ پاتا ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ یہ انفیکشن کیوں ہوتا ہے اور اس سے بچاؤ کے لئے ہم کون سے حفاظتی اقدامات کرسکتے ہیں
انفیکشن کا دماغ سے کیا تعلق ہے
یہ انفیکشن گرم، آلودہ اور تازہ پانی میں پائے جانے والے امیبا ”نیگلیریا فولیری“ Naegleria fowleri کے زریعے پھیلتا ہے اور ناک کے زریعے دماغ میں داخل ہو کر خلیات کو تباہ اور دماغ میں سوجن پیدا کرتا ہے۔ یہ انسانی دماغ کے خلیات کو کھاتا ہے۔ اب تک کی تحقیقات کے مطابق یہ انفیکشن چھوت کی بیماری کی طرح ایک انسان سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ گندا پانی پینے سے ہوتا ہے بلکہ ناک کے زریعے ہی جسم میں داخل ہوتا ہے۔ برین ایٹنگ امیبا گرم علاقوں اور گرم پانی میں زیادہ پرورش پاتا ہے۔ البتہ بارش کے دنوں میں بھی یہ گندگی کی وجہ سے تیزی سے پھلتا پھولتا ہے۔
بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان اس بیکٹیریا سے اس لئے زیادہ متاثر ہوتا ہے کیوں کہ یہاں گرم موسم زیادہ عرصے تک رہتا ہے اور یہاں پانی میں صفائی کا نظام بہت ناقص ہے۔
ڈاکٹر اقبال کے مطابق حالیہ ریسرچ میں کراچی کے 18 ٹاؤن سے 40 پانی کے نمونے حاصل کیے گئے جن میں سے 79.71 فیصد علاقوں کے پانی میں کلورین موجود نہیں تھا۔ جب کہ منوڑہ، نارتھ کراچی، نیو کراچی، گلشنِ حدید، ملیر، قائدآباد، کورنگی، کیماڑی، سہراب گوٹھ، لیاری اور گولیمار سے لئے جانے والے پانی کے نمونوں میں نیگلیریا پایا گیا ہے۔
علامات
اس انفیکشن کا شکار ہونے والے افراد کو بخار، اچانک اور شدید سر درد، متلی یا قے، ذائقے میں تبدیلی، روشنی کے لئے حساسیت کا بڑھنا، نیند کا زیادہ آنا، دورے پڑنا یا دماغی الجن جیسی کیفیات پیدا ہوتی ہیں جو اس مرض کی علامات ہیں۔ اگر کسی شخص کو اچانک بخار، سر درد اور الٹیاں شروع ہوجائیں تو اسے فوری طور پر معالج سے معائنہ کروانا چاہئیے۔
بچاؤ کے لئے حفاظتی اقدامات
نہانے کے لئے ابلا ہوا پانی استعمال کریں
ٹہرے ہوئے پانی یا سوئمنگ پول میں ہر گز نہ جائیں
گرم ندی نالوں میں ہر گز نہ نہائیں اور نہ ہی ایسے سوئمنگ پولز میں جہاں کلورین کے زریعے پانی کو صاف کرنے کا بھرپور انتظام نہ ہو
جس پانی پر گندگی کی سطح بن چکی ہو اس پانی میں جانے سے پرہیز کریں
یہ بیکٹیریا نل کے پانی میں بھی آسکتا ہے اس لئے چہرہ دھونے اور خاص طور پر وضو کرنے کے لئے ابلا ہوا پانی استعمال کریں
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Mout Ki Shara Mein 98 Izafa and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Mout Ki Shara Mein 98 Izafa to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.