اکثر خبریں سننے کو ملتی ہیں کہ حکومت مفت علاج کی سہولت مہیا کر رہی ہے، لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کہ مفت علاج کی سہولت ضرورتمندوں کو دے رہے ہیں۔
37 ہزار بچوں کا علاج:
بھارت سے تعلق رکھنے والے پلاسٹک سرجن ڈاکٹر سبود کمار سنگھ دنیا بھر میں اپنے منفرد اور دلچسپ انداز کی بدولت جانے جاتے ہیں۔
چھوٹے معصوم بچوں کو دیکھ کر ڈاکٹر سبود کو اپنے بچوں کی یاد آجاتی ہے، جبکہ وہ اب تک 37 ہزار بچوں کا مفت میں علاج کر چکے ہیں، ان بچوں کے مفت علاج کے ساتھ ساتھ ننھے بچوں کی فکر بھی ڈاکٹر کو ہوتی ہے۔
ڈاکٹر سبود ان بچوں کا علاج کرتے ہیں جن کے پیدائشی نقائص ہوتے ہیں، تالو کے مسائل، کٹے ہوئے ہونٹ سمیت کئی مسائل کا علاج مفت میں کر چکے ہیں۔
اترپردیش کے ویراناسی شہر میں پیدا ہونے والے ڈاکٹر سبود نے غربت کو بہت قریب سے دیکھا تھا، یہی وجہ تھی انہیں دوسروں کے دکھ درد کا بخوبی اندازہ تھا۔ پلاسٹک سرجری میں مہارت رکھتے ہیں جس کا استعمال کرتے ہوئے وہ غریبوں کی تکلیف کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چھوٹے سے مفت میڈیکل کیمپ سے شروعات کرنے والے ڈاکٹر سبود نے عالمی طور پر مدد ملنا شروع ہو گئی، ان کی تنظیم اسمائل ٹرین کو عالمی طور پر اہمیت ملنا شروع ہوئی اور اس طرح اب وہ جانی مانی شخصیت ہیں۔
بیٹی کے مرنے پر دیگر لڑکیوں کا مفت علاج:
بھارت سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر گنیش راکھ کو بیٹی کی بہت خواہش تھی، مگر جب ان کی بیوی کی ڈیلیوری ہونے والی تھی تو یہ مالی مسائل کا شکار تھے، ان کی بیوی کی حالت اچانک بگڑگئی تھی اور ڈاکٹر نے اپنی فیس کے ساتھ آپریشن کی فیس جمع کروانے کے لئے کہا، ان کو پیسے بھرنے میں تھوڑی دیر ہوگئی اور ان کی بچی ماں کے پیٹ میں ہی مرگئی، جس کے بعد انہوں نے فیصلہ کرلیا کہ جب کوئی حاملہ خاتون ان کے پاس آئے گی اور وہ بیٹی کو جنم دے گی تو اس سے کوئی روپیہ پیسہ نہیں لیں گے،
یہی وجہ ہے کہ 33 سالہ ڈاکٹر گنیش گذشتہ 5 سالوں سے اب تک 432 سے زائد بیٹیوں کی پیدائش فری میں کروا چکے ہیں اور پیدائش کے بعد یہ خود بھی والدین کو مٹھائی کھلاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ: '' مجھے اپنی بیٹی کی خوشی منانے کا موقع تو نہ ملا، لیکن میں دوسروں کی بیٹیوں کی خوشیوں کو منانے میں ان کی مدد ضررو کرتا ہوں۔ ''
بیٹے کی موت کے بعد سڑک کی تعمیر:
ممبئی سے تعلق رکھنے والے دادا راؤ بلہور نے اس وقت سب کی توجہ حاصل کی جب وہ روڈ پر موجود گڑھوں کو خود بھر رہے تھے اور آسمان پر دیکھ کر خدا سے دعا مانگ رہے تھے۔
لیکن ان کے اس عمل پر لوگ اس وقت افسردہ ہو گئے جب پوری کہانی سامنے آئی، دراصل جس دن دادا راؤ گڑھے بھر رہے تھے اس سے چند دن پہلے اسی مقام پر گڑھے کی وجہ سے ان کا بیٹا پرکاش بلہور موت سے ہمکنار ہو گیا تھا۔
والد بیٹے کی موت پر غمزدہ تو تھا مگر یہ امید بھی لگائے بیٹھا تھا کہ اب کوئی دوبارہ اس طرح موت کا شکار نہ ہو۔ والد کی آنکھوں میں آنسو، ذہن میں بیٹے کی یاد اور ہاتھوں میں مٹی لیے گڑھے کو پُر کرتے ہوئے مناظر نے سب کو اشکبار کر دیا تھا۔ والد کا ماننا ہے کہ میرا بیٹا تو چلا گیا مگر اب کسی دوسرے والدین کا لخت جگر اس دنیا سے نہ جائے۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Marhoom Beti Samjh Kar Muft Ilaj Karta Hu and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Marhoom Beti Samjh Kar Muft Ilaj Karta Hu to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.