Laila Wasti Shares Her Cancer Journey
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اور باوقار اداکارہ لیلیٰ واسطی نے اپنی زندگی کا ایک ایسا حیران کن انکشاف کیا ہے جس نے سننے والوں کو دنگ کر دیا۔ اداکارہ کا کہنا ہے کہ میری زندگی ایک جرمن نے بچائی۔
یہ اعتراف انہوں نے ایک نجی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کے دوران کیا۔ گفتگو میں جہاں انہوں نے اپنی ذاتی اور فنی زندگی کے مختلف پہلو اجاگر کیے، وہیں پہلی بار کھل کر اپنی جان لیوا بیماری اور اس سے جیتنے کی جدوجہد پر بھی روشنی ڈالی۔
کینسر سے جنگ:
لیلیٰ واسطی نے بتایا کہ کینسر کے علاج کے دوران انہیں بون میرو ٹرانسپلانٹ کی ضرورت تھی۔ لیکن اس کے لیے سب سے بڑا چیلنج ڈونر کا میچ ہونا ہے۔ خون کے نمونے کا ایک مخصوص ڈیزائن ہوتا ہے بالکل ڈی این اے کی طرح، اور اگر وہ نہ ملے تو مریض برسوں تک کیموتھراپی کے تکلیف دہ مرحلوں سے گزرتا رہتا ہے۔
خاندان سے امید ٹوٹ گئی:
ان کا کہنا تھا کہ عموماً بھائی بہنوں کا بون میرو میچ ہو جاتا ہے مگر ان کے کیس میں ایسا نہیں ہوا۔ نہ اہلِ خانہ اور نہ ہی قریبی دوستوں میں کسی کا بون میرو مطابقت رکھتا تھا۔ یہ لمحہ ان کے لیے بہت کٹھن تھا کیونکہ عموماً ڈونر تلاش کرنے میں کئی برس لگ جاتے ہیں اور تب بھی ایک یا دو لوگ بمشکل میچ کرتے ہیں۔
جرمنی سے زندگی کا تحفہ:
لیلیٰ واسطی نے کہا کہ قسمت نے ان پر کمال کر دیا کیونکہ جہاں اکثر مریض برسوں انتظار کرتے ہیں، وہاں انہیں ڈونرز ملے اور ان میں ایک جرمن شخص وہ فرشتہ ثابت ہوا جس کے باعث آج وہ زندہ ہیں۔
یہ کہانی صرف ایک اداکارہ کی جدوجہد نہیں بلکہ یہ پیغام بھی ہے کہ زندگی کی سب سے بڑی جنگیں صبر، امید اور دوسروں کی مدد سے جیتی جاتی ہیں۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Laila Wasti Shares Her Cancer Journey and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Laila Wasti Shares Her Cancer Journey to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.