انسانی جسم میں ہر روز ہی ٹوٹ پھوٹ ہوتی رہتی ہے اوراکثر کام کی زیادتی، چوٹ لگنے کی وجہ سے، کافی وقت ایک ہی طرح سے بیٹھنے رہنا یا پھر موچ آنے کی صورت میں درد ہونا عام سی بات ہے۔ مختلف درد کی مختلف وجہ ہوتی ہیں، اسی لئے علاج بھی مختلف ہوتا ہے۔
موچ کا درد
کھلاڑی اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں، لیکن پائوں مڑنے کی صورت میں کو ئی بھی اسے متاثر ہوسکتا ہے۔ موچ آنے کی وجہ سے پیر کے پٹھے کھچ جاتے ہیں اور درد کے ساتھ سوجن آنے لگتی ہے۔ اس سے نجات کے لیے کسی بھی کپڑے یا تولیے میں برف لپیٹ کرٹکور کریں ساتھ ہی کوئی بھی درد کش دوا کا بھی استعمال کریں۔ اگر درد کی جگہ پر اکڑن پیدا ہونے لگے، آپ اپنے جوڑ کو ہلا نہ سکیں یا یہ درد ایک ہفتے تک رہے تو اپنے معالج سے رابطہ کریں۔
سر درد
یہ درد سب سے عام ہے۔ کام کی زیادتی یا تھکن کی وجہ سے ہونے والے اس درد میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سر کو کسی چیز سے باندہ دیا گیا ہو۔ اسے دور کرنے کے لئے سر درد کی دوا کے ساتھ آرام کرنے اور پانی زیادہ پینے سے چند ہی گھنٹوں میں آرام آجاتا ہے لیکن یہ دو دن تک رہے تو بہت سا آرام، سر میں مساج، اسٹریس سے دوری اور لکویڈ جس میں کیفین نہ ہو استعمال کرنے سے اس کیفیت کودورکیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح مائیگرین جس میں سر کے اگلے حصے میں شدید درد محسوس ہونا جس کے نتیجے میں آپ کی روزمرہ سرگرمیاں متاثر ہونے لگے، نظام انہضام بہتر طور پر کام نہ کریں یا آپ کے لیے تیز روشنی میں دیکھنا اوراسے برداشت کرنا ممکن نہ رہے ایسی صورت دوا کے ساتھ اندھیرے اور پرسکون کمرے میں آرام کریں، گرم تیل سے مساج کریں ان باتوں پر عمل کرنے کی صورت میں اس سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ لیکن اگر علامات برقرار رہیں تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
فروزن شولڈر
کندھے میں ہونے والے اس درد میں ہاتھ سے کام کرنا مشکل ہوجاتا ہے یہ درد دن کے مقابلے میں رات میں زیادہ بڑھ جاتا ہے جب آپ متاثرہ بازو کی جانب لیٹنے کی کو شش کرتے ہیں۔ اس کے لیے دوا اتنی کار آمد نہیں ہوتی جتنی کہ ورزش اور فزیکل تھریپی۔ 40 سے60 سال کی عمر کے افراد اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں جبکہ خواتین سمیت ذیابیطس میں مبتلا افراد میں یہ درد کافی عام ہے۔
کلائی کا درد
یہ درد آفس میں کام کرنے والوں کے لیے نیا نہیں ہے۔ یہ ایک طرح کا اعصابی درد ہے جو کلائی کی ایک رگ کے دبنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ مستقل کمپیوٹر کے سامنے بیٹھ کرکی بورڈ اور مائوس چلانا اس کی بنیادی وجہ ہے۔ اس طرح کے درد میں کلائی کو گھمانا اور کچھ بھی کام کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اسے کم کرنے کےلیے کلائی کو کچھ ہفتوں کے لیے آرام دیں اسے موڑنے اور گھمانے سے گریز کریں۔ اور یوگا اور فیزیکل تھریپی آزمائیں۔ جبکہ سوجن اور درد کو کم کرنے میں دوا بھی اس ضمن کافی فائدہ دیتی ہے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Kandhon Ke Dard Ka Ilaj and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Kandhon Ke Dard Ka Ilaj to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.