اکلوتا بیٹا مرنے کے قریب تھا اسلیئے ہم نے ۔۔ کار حادثے میں زندگی کی بازی ہارنے والے نوجوان کے ماں باپ نے ایسا کیا کیا کہ ہر کوئی دیکھتا رہ گیا؟

ایک 27 سالہ سافٹ ویئر انجینئر حال ہی میں دبئی میں ایک سڑک حادثے کے بعد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، لیکن اس کے والدین کی جانب سے اس کے اہم اعضاء عطیہ کرنے کے بعد اس نے کئی دیگر جانیں بچائیں۔ متوفی شرویل کٹاریا، پونے مہاراشٹر کے ہندوستانی خاندان سے تعل رکھنے والے منیش اور انجلی کٹاریا کا اکلوتا بیٹا تھا۔

غمزدہ والدین نے گلف نیوز کو بتایا کہ، انہوں نے اپنے بیٹے کے اہم اعضاء کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اسے دوسروں کے ذریعے زندہ رکھا جا سکے اور شدید بیمار مریضوں کے اہل خانہ کو اس تکلیف کا سامنا کرنے سے بچایا جائے جو وہ اپنے پیارے کو کھونے سے محسوس کر رہے تھے۔

منیش (والد) نے کہا کہ شرویل 7 ستمبر کو ایک سڑک حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ یہ اس وقت ہوا جب وہ ابن بطوطہ مال (دبئی) سے گھر واپس آ رہا تھا۔ راستے میں یہ حادثہ پیش آیا، جس کا ہمیں کئی گھنٹوں تک علم نہیں تھا۔ ہمیں لگا کہ شاید وہ دوستوں کے ساتھ ہوگا۔

چند گھنٹوں کے بعد، ہم اس کی تلاش میں نکلے کیونکہ وہ فون نہیں اٹھا رہا تھا۔ ہم نے مال اور اپنے پڑوس میں اس کے معمول کے ہینگ آؤٹ مقامات پر نظر ڈالی اور اس کے دوستوں سے چیک کیا۔ تقریباً تین چار گھنٹے کے بعد ہم جیبل علی پولیس اسٹیشن گئے۔ جب ہم نے اس کی جانکاری پولیس کو دی تو ہمیں معلوم ہوا کہ اسے حادثے کے بعد البرشہ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

شدید دماغی چوٹیں:

شرویل کو دماغی طور پر شدید چوٹیں آئی تھیں، وہ چند ہفتے ہسپتال میں رہا مگر بہترین نیورو سرجن بھی اسے نہ بچا سکے۔ دماغ کے علاوہ اس کے باقی تمام اعضاء بالکل ٹھیک کام کر رہے تھے۔

جب ہمیں معلوم ہوا کہ شرویل اب بچ نہیں سکتا تو ہم نے اس کے تمام اہم اعضاء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہم نے یہ فیصلہ دوسرے بیمار لوگوں کی زندگی بچانے کیلیئے کیا۔

متعدد اعضاء کا عطیہ:

منیش نے کہا کہ، ان کے خاندان کی آنکھیں عطیہ کرنے کی تاریخ پہلے سے موجود ہے۔ شرویل کی پردادی نے 1988 میں آنکھیں عطیہ کیں۔ ان کے دادا نے بھی 2018 میں آنکھیں عطیہ کیں۔

شرویل کے معاملے میں، اس کے تمام اہم اعضاء جیسے کہ دل، پھیپھڑے، گردے، جگر اور لبلبہ عطیہ کیے جا سکتے تھے۔

عطیہ کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے، شرویل کو 21 ستمبر کو ابوظہبی کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔ اس کے اعضاء کی کٹائی کی سرجری 24 ستمبر کو کی گئی تھی۔ 29 ستمبر کو اس کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ دوستوں، رشتہ داروں اور ساتھیوں کی ایک بڑی تعداد نے اس میں شرکت کی۔

دوست والدین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ہونہار بیٹے کے روشن مستقبل کا خواب دیکھ رہے تھے لیکن اب وہ اپنے بیٹے کی پیاری یادوں میں زندہ رہیں گے جو سب کو پیارا تھا۔

Indian Family In Dubai Donate Their Son Organs

Discover a variety of News articles on our page, including topics like Indian Family In Dubai Donate Their Son Organs and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Indian Family In Dubai Donate Their Son Organs to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.

By Salwa Noor  |   In News  |   0 Comments   |   7400 Views   |   05 Oct 2023
About the Author:

Salwa Noor is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Salwa Noor is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.

Related Articles
Top Trending
COMMENTS | ASK QUESTION (Last Updated: 29 April 2024)

اکلوتا بیٹا مرنے کے قریب تھا اسلیئے ہم نے ۔۔ کار حادثے میں زندگی کی بازی ہارنے والے نوجوان کے ماں باپ نے ایسا کیا کیا کہ ہر کوئی دیکھتا رہ گیا؟

اکلوتا بیٹا مرنے کے قریب تھا اسلیئے ہم نے ۔۔ کار حادثے میں زندگی کی بازی ہارنے والے نوجوان کے ماں باپ نے ایسا کیا کیا کہ ہر کوئی دیکھتا رہ گیا؟ ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ اکلوتا بیٹا مرنے کے قریب تھا اسلیئے ہم نے ۔۔ کار حادثے میں زندگی کی بازی ہارنے والے نوجوان کے ماں باپ نے ایسا کیا کیا کہ ہر کوئی دیکھتا رہ گیا؟ سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔