شادی کے بعد زيادہ تر جوڑوں کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی فیملی میں اضافہ کریں ویسے تو عام طور پر شادی کے دوتین مہینوں کے بعد ہی پچاس فی صد خواتین کو حمل کے ٹہرنے کی خوشخبری مل جاتی ہے
شادی کے بعد حمل ٹہرنا:
عام طور پر میاں بیوی کی قربت کے سبب قدرتی طور پر یہ بغیر کسی علاج کے حمل ٹہرنا ممکن ہو سکتا ہے لیکن کچھ خواتین کی ماہواری کا سائيکل اگر ڈسٹرب ہو تو اول تو ان کو شادی سے قبل چیک اپ لازمی کروالینا چاہیے کہ ان کے سائيکل کی بے قاعدگی کی کیا وجہ ہے کیوں کہ حمل کے نہ ٹہرنے کا سبب سے بنیادی سبب ایسی ہی کوئی خرابی ہو سکتی ہے لیکن اگر عورت کا ماہواری کا سائيکل بھی درست ہو اور مرد کا سیمنز کا ٹیسٹ بھی نارمل ہو تو پھر حمل کے ٹہرنے میں تاخیر کا سبب ہماری اپنی روزمرہ کے معاملات میں کی جانے والی کچھ کوتاہیاں ہیں جن کو دور کر کے حمل کو یقینی بنایا جا سکتا ہے
سب ٹھیک ہے مگر حمل نہیں ٹہر رہا تو وجوہات یہ ہو سکتی ہیں :
وزن :
وزن کا بہت کم یا بہت زیادہ ہونا دونوں ہی صورتحال میں خواتین کے اندر حمل کے ٹہرنے کو دشوار بنا دیتا ہے اس وجہ سے وزن کو ایک نارمل رینج میں رکھنا حمل کے ٹہرانے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے ایک نارمل بی ایم آئی یا باڈی ماس انڈیکس بہت ضروری ہوتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ عورت کی کمر یا پیٹ پر اضافی چربی کی تہہ یا بہت کم وزن حمل کے ٹہرنے کے امکانات کو کم کر دیتا ہے
نیند :
خوشگوار اور پرسکون نیند بھی حمل کو ٹہرانے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے کیوں کہ ایک اچھی اور پرسکون نیند نہ صرف کسی بھی عورت کی صحت کو بہتر بناتی ہے بلکہ ان کے اندر موجود انڈوں کی مقدار کو بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے لہذا شادی کے بعد بہت کم سونا یا بہت زيادہ سونا عورت کے انڈوں پر اثر ڈالتا ہے جس کی وجہ سے حمل کے ٹہرنے میں مسائل پیدا ہو سکتے ہیں بہت زيادہ یا بہت کم سیکس کچھ جوڑوں کے لاشعور میں یہ بھی خواہش ہوتی ہے کہ حمل کو ٹہرانے کے لیۓ بہت زيادہ سیکس کرنے سے حمل ٹہرنے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے جب کہ یہ حقیقت میں خام خیالی ہے بہت زيادہ سیکس کرنے سے سپرم کی کوالٹی خراب ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے حمل کے ٹہرنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں اس کے علاوہ بہت کم سیکس کرنے سے جوڑے اکثر اوولیوشن کا ٹائم مس کر جاتے ہیں جس کی وجہ سے بھی حمل کے ٹہرنے کا امکان کم ہو جاتا ہے اس وجہ سے ان خاص دنوں میں سیکس لازمی کرنا چاہیے
سیکس کے فورا بعد پیشاب کرنا :
اکثر خواتین سیکس کے فورا بعد صفائی کے لیۓ باتھ روم بھاگتی ہیں ۔ مگر ان کو یہ عادت بھاری بھی پڑ سکتی ہے کیوں کہ سیکس کے بعد فورا پیشاب کرنے سے سپرم خارج ہو جاتے ہیں یا ضائع ہو جاتے ہیں
غیر صحت مندانہ طرز زندگی :
شادی کے بعد حمل کی خواہش کی تکمیل کے لیۓ اپنی طرز زندگی کو صحت مند رکھنا بہت ضروری ہے ۔ تمباکو نوشی یا بہت زيادہ جنک فوڈ کا استعمال حمل کی خواہش کو تاخیر کا شکار کر سکتا ہے اس وجہ سے یہ ضروری ہے کہ ایسی تمام بری عادات کو چھوڑ کر ایک صحت مند طرز زندگی کو اپنایا جاۓ تاکہ گود میں بچہ کو کھلانے کی خواہش جلد از جلد پوری ہو سکے کتنا عرصے تک حمل نہ ٹہرنے پر ڈاکٹر سے مشورہ ضروری عام طور پر اگر شادی کے بعد ایک سال تک سب کچھ نارمل ہونے کے باوجود بھی حمل نہ ٹہرۓ تو کم از کم ایک بار میاں بیوی دونوں کو اپنا معائنہ کروا لینا چاہیے تاکہ اگر کسی قسم کی کوئی پیچیدگی ہے تو اس کا علاج بر وقت کروایا جا سکے
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Hamal Kiyun Nhe Thehr Raha and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Hamal Kiyun Nhe Thehr Raha to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.