ماں کا کوئی نعم البدل نہیں۔ جہاں باپ کمانے نکلتا ہے تو اولاد کی ذمہ داری بیوی پر چھوڑ دیتا ہے لیکن جب ماں کمانے نکلتی ہے تو کام کے دوران بھی اولاد کی فکر رہتی ہے اور کوش کرتی ہے کہ ایسی نوکری کرے جس میں بچے ساتھ رکھنے کی اجاز ہو۔ ایسی ہی کہانی ہم آپ کو آج بتانے جارہے ہیں۔
“میری بیٹی چھوٹی ہے۔ گھر پر چھوڑ کر جاؤں تو ماں کے بغیر نہیں رہ پاتی۔ رونے لگتی ہے۔ میں گھر چلانے کے لئے دن میں 12 گھنٹے ٹیکسی چلاتی ہوں اس لئے بچی کو ٹیکسی میں بھی ساتھ رکھتی ہوں“
یہ کہنا ہے نندنی کا جو بھارت میں بینگلور میں ٹیکسی چلاتی ہیں۔ چند دن پہلے ان کی ٹیکسی میں راہول سسی نامی شخص نے سفر کیا اور اپنا تجربہ لنکڈ ان پر بیان کرتے ہوئے لکھا کہ “جب میرے دوست نے میرے لئے ٹیکسی بلائی اور میں نے اس میں سفر کیا تو مجھے احساس ہوا گاڑی کے اگلی سیٹ پر ایک بچہ سورہا تھا۔ مجھ سے رہا نہیں گیا اور میں نے گاڑی چلانے والی خاتون ڈرایئور سے پوچھ لیا کہ کیا یہ آپ کا بچہ ہے تو انھوں نے بتایا کہ وہ ایک ورکنگ مدر ہیں اور گھر چلانے کے لئے کام پر نکلتی ہیں تو ان کی بچی ان کے بغیر نہیں رہ پاتی اس لئے وہ اسے ساتھ رکھنے پر مجبور ہیں“
راہول سسی مزید لکھتے ہیں کہ خاتون ڈرائیور کی کہانی اتنی متاثر کن تھی کہ میں انھیں داد دیے بغیر نہیں رہ سکا۔ میں نے ان سے کہا کہ کیا میں آپ کی تصویر لے سکتا ہوں؟ جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آپ تصویر کیوں لینا چاہتے ہیں۔ میں نے انھیں بتایا کہ میں آپ کی کہانی لکھنا چاہتا ہوں تا کہ لوگ آپ جیسی خواتین کی عزت کریں اور زندگی کی جنگ کو اپنی گھریلو ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے لڑنا سیکھیں۔