بہن کے لیے تحفہ لینے گیا تھا، لیکن ۔۔ چوری نہیں کی، پھر بھی ظالموں نے الزام لگایا تو بچے نے سچ بتانے کے لیے ایسا کیا کیا کہ والدین بھی حیرت زدہ رہ گئے

بہنوں کا سب سے بڑا سہارا ان کے بھائی ہوتے ہیں، خوش نصیب ہیں وہ جن کے بھائی سلامت ہیں اور ہر وقت انہیں تحفظ دیتے ہیں ان کا خیال رکھتے ہیں۔ ایسے ہی ایک محبت کرنے والے بھائی کی کہانی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جہاں ایک نو عمربھائی اپنی بہن کے لیے تحفہ لینے گیا تو لوگوں نے اس پر چوری کا الزام لگا دیا اور اتنا مارا کہ باپ بچے کے جرم کی معافی مانگنے پہنچ گیا۔ رات کوجب معاملہ رفع دفع ہوا تو بھائی نے اپنی سچائی کو بیان کرتے ہوئے خود دریا میں چھلانگ لگا دی تاکہ بتا سکے کہ میرا کوئی گناہ نہیں، میں سچ کہہ رہا تھا کہ میں نے چوری نہیں کی لیکن میں یہ الزام برداشت نہیں کرسکتا۔

یہ واقعہ چترال میں پیش آیا جہاں تنویر ضیاء اپنی چھوٹی بہن کے لیے تحفہ لینے کے لیے ایک دکان پر گیا اس کے ہاتھ میں گھڑی اور پرفیوم پہلے سے موجود تھا لیکن جب وہ اس دکان سے واپس نکلا تو اس وقت دکان میں کوئی دکاندار موجود نہ تھا اور مقامی لوگوں کو لگا کہ بچے نے چوری کی ہے اور اس پر چوری کا الزام لگا کر خوب مارا پیٹا۔ ہر کسی نے بچے کی تذلیل کی لیکن اس سے حقیقت جاننے کی کوشش نہیں کی۔

پولیس کو بھی بلا؛یا گیا، اس بچے کو تھانے لے جایا گیا۔ اس کا گریبان پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ بچے کا باپ تھانے آیا اور سب سے معافی مانگی اور پولیس سے جان چھڑا کر سر جھکائے بیٹے کو ساتھ لے گئے۔ گھر جا کر کوئی بات نہ کی اور ہر کوئی اطمینان کی نیند سو گیا لیکن تنویر خود پر لگنے والا جھوٹا الزام برداشت نہ کرسکا اور اپنی چھوٹی بہن کے نام ایک پیغام لکھ گیا جس میں اس نے لکھا میں تم سے بہت پیار کرتا ہوں میرے بہن لیکن میں نے کوئی چوری نہیں کی۔

اگلی صبح ماں نے ناشتے پر تنویر کو بھی بلایا مگر وہ نہ آیا اور کمرے سے نکل کر بھاگتا ہوا دریا کی جانب گیا، ماں روکتی رہی لیکن بیٹا نہ رُکا اور اس نے پل سے دریا میں چھلانگ لگاتے ہوئے پلٹ کر ماں کی طرف دیکھا الوداعی ہاتھ ہلایا ہے اور کود گیا۔ ماں چیختی ہوئی بیٹے کی طرف بھاگی ہے، مگر وہ اسے بچا نہ سکی۔ اس کے باپ نے ان سب دکانداروں کے خلاف مقدمہ درج کروایا جو معصوم پر چوری کا الزام لگانے میں پیش پیش تھے۔

اس لیے شاید خُدا نے ہمیں یہ حکم دیا ہے کہ انسان تصدیق کرنے کے بعد کوئی قدم اٹھائے، یوں ہوائی باتوں اور فرضی خیالات پر مبنی زندگی نہ گزارے۔ آج تنویر کی ماں اور باپ زندگی بھر یہ غم سینوں میں لیے پریشان رہیں گے کہ کاش ہم نے اپنے بیٹے کو بچا لیا ہوتا۔

By Humaira  |   In News  |   0 Comments   |   2006 Views   |   27 Jan 2023
Related Articles
Top Trending
Comments/Ask Question

Read Blog about بہن کے لیے تحفہ لینے گیا تھا، لیکن ۔۔ چوری نہیں کی، پھر بھی ظالموں نے الزام لگایا تو بچے نے سچ بتانے کے لیے ایسا کیا کیا کہ والدین بھی حیرت زدہ رہ گئے and health & fitness, step by step recipes, Beauty & skin care and other related topics with sample homemade solution. Here is variety of health benefits, home-based natural remedies. Find (بہن کے لیے تحفہ لینے گیا تھا، لیکن ۔۔ چوری نہیں کی، پھر بھی ظالموں نے الزام لگایا تو بچے نے سچ بتانے کے لیے ایسا کیا کیا کہ والدین بھی حیرت زدہ رہ گئے) and how to utilize other natural ingredients to cure diseases, easy recipes, and other information related to food from KFoods.