بچے جب چلنا شروع کرتے ہیں تو گِرتے پڑتے رہتے ہیں اور ہم اس بات کو نظر انداز کر دیتے ہیں، لیکن اگر آپ کو بچہ پورا پاؤں زمین پر رکھ کر چلنے کے بجائے اگر پنجوں پر چلنے لگا ہے تو خبردار ہو جائیں! کیونکہ اس کے پنجوں پر چلنے کی وجہ کسی تکلیف میں مبتلا ہونے کی علامت ہے۔
بچہ اگر پنجوں پر چلنے لگے تو کون سی تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے آیئے ہم آپ کو بتاتے ہیں تاکہ آپ بھی رکھ سکیں اپنے بچے کی صحت کا بھرپور خیال۔
• بچے کے پنجوں پر چلنے کی وجہ
آپ کا بچہ اگر اچانک پنجوں پر چلنے لگا ہے تو دراصل وہ پٹھوں کی ایک تکلیف دہ بیماری میں مبتلا ہے، جی ہاں! اس بیماری کو مسکولر ڈسٹرافی (Muscular Dystrophy) کہا جاتا ہے اور اسے ایک خاموش قاتل بھی سمجھا جاتا ہے۔
مسکولر ڈسٹرافی کیا ہے؟
یہ ایک ایسی بیماری ہے جو عمر کے کسی بھی حصے میں ظاہر ہو سکتی ہے چاہے کوئی 2 سال کا بچہ ہو جو چلنا شروع کر رہا ہو یا 65 سال کا بوڑھا، یہ ایک خاموش قاتل کی طرح جسم میں سوئی ہوئی بیماری ہے جو عمر کے کسی بھی حصے میں جاگ کر آپ کی زندگی میں تباہی مچا سکتی ہے۔
مسکولر ڈسٹرافی کو عام زبان میں پٹھوں کی بیماری کہا جاتا ہے، اسے ہمارے جینز میں چھپا ہوا قاتل کہا جاتا ہے جس میں پٹھوں میں شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس بیماری کی 8 اقسام ہیں، مگر سب سے عام قسم ڈوشین مسکولر ڈسٹرافی (Duchene Muscular Dystrophy) ہے، یہ ایک جنیٹک یعنی موروثی بیماری ہے، جو سب سے چھوٹی عمر میں ہوتی ہے، یہ ہمیشہ لڑکوں کو ہوتی ہے، جو انھیں ماؤں سے منتقل ہوتی ہے۔
• مسکولر ڈسٹرافی کی علامات
اس بیماری کی علامات واضح طور پر سامنے آ جاتی ہیں جیسے ہی لڑکے کی عمر 5 سال ہوتی ہے، ٹھیک ٹھاک بچہ اچانک پاؤں کی ایڑھی زمین سے اٹھا کر پنجوں پر چلنے لگتا ہے، چند ہی ماہ بعد بچہ چھاتی بھی باہر نکال کر چلنا شروع ہوتا ہے، جیسے پہلوان سینہ تان کر چلتے ہیں، اور پھر چاہے والدین بچے کو ڈانٹتے رہیں کہ یہ تم کیسے چل رہے ہو؟ ایڑھی نیچے لگاؤ سینہ تان کر مت چلو، مگر بچہ ایسا کرنے کے قابل نہیں ہوتا کیونکہ وہ تکلیف میں ہوتا ہے۔
• یہ بیماری بےحد خطرناک ہو سکتی ہے
اس بیماری میں مبتلا بچہ 5 سے 6 ماہ بعد بیٹھنے کے قابل بھی نہیں رہتا اور پیچھے کی طرف گر جاتا ہے اور اٹھنے میں تکلیف کہ باعث گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر اٹھنا شروع کر دیتا ہے جو اس بیماری کی واضح علامت ہے اس بیماری میں مبتلا بچے کی بظاہر تو ٹانگیں ٹھیک ہوں گی مگر اندر موجود مسلز کمزور ہو کر بڑی تیزی سے ٹوٹ رہے ہوتے ہیں۔
جب تک اس بیماری کی تشخیص ہوتی ہے بچہ موت کے منہ میں پہنچ چکا ہوتا ہے یہ ایک انتہائی خطر ناک بیماری ہے اس لئے اگر بچہ پنجوں کے بل چلنے لگے اور پورا پاؤں زمین پر رکھ کر نہ چل سکے تو اس بات کو ہر گز نظرانداز نہ کریں۔
اس بیماری سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟
اس بیماری کا پوری دنیا میں اب تک کوئی کامیاب علاج نہیں ہو سکا، البتہ اسٹیم سیل تھراپی شاید چند سالوں بعد اس کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکے گی لیکن اگر شروع ہی میں اس بیماری کا پتا چل جائے اور کوالٹی آف لائف بہتر کر دی جائے، تو بچوں کی زندگی 30 سے 40 اور بہت کم کیسز میں 50 سال تک بھی جا سکتی ہے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Bachon Ka Panjon Per Chalna Nuqsan Dah To Nhe and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Bachon Ka Panjon Per Chalna Nuqsan Dah To Nhe to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.