پہلی بار ماں بننے کا تجربہ بہت مختلف ہوتا ہے، اس وقت دل میں ڈر اور گھبراہٹ بہت زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن جن خواتین کو دو سے تین بچے ہوجاتے ہیں وہ اس مرحلے کے تجربات سے بہت کچھ سیکھ چکی جاتی ہیں۔ ویسے بچہ چاہے پہلا ہو یا پانچواں ایک ماں کے لیئے سب برابر ہوتے ہیں اور وہ ہر بار ہی تکلیف سے گزر کر اپنے بچے کو دنیا میں لاتی ہے اور اسکی صحت کیلیئے دعا گو رہتی ہے۔
ایسا ہی کچھ کریسی کے ساتھ بھی ہوا وہ پانچویں بار ماں بننے کے عمل سے گزر رہی تھی اس کے شوہر لیری اور وہ دونوں ہی خوش تھے اور اپنے خاندان میں ہونے والے اس اضافے کی خبر سننے کے ساتھ ہی اس کی آمد کی تیاریوں اور انتظار میں مشغول ہوگئے تھے-
مگر کچھ وقت گزرنے کے بعد ہی کریسی کو غیر معمولی پن کا احساس ہوا ایک ایسی تبدیلی جس کا سامنا ان کو پچھلی چار بار نہیں کرنا پڑا تھا۔ اس بار ان کی جسامت اور وزن میں غیر معمولی طور پر تیزی سے اضافہ ہو رہا تھا-
ان کے وزن میں اس اضافے کو دیکھ کر اس جوڑے کو یہ محسوس ہوا کہ شائد اس بار ان کے جڑواں بچے پیدا ہونے والے ہیں مگر جب ڈاکٹر نے کریسی کا معائنہ کیا تو انہوں نے جڑواں بچوں کے امکان کو بھی مسترد کر دیا اور یہی بتایا کہ ان کی کوکھ میں ایک ہی بچہ ہے مگر بچہ غیر معمولی طور پر صحت مند ہے-
وقت کے ساتھ ساتھ کریسی کے وزن اور اس کے حجم میں اتنا اضافہ ہو گیا کہ اس کے لیے اس کا اٹھنا بیٹھنا محال ہو گیا۔ ڈلیوری کے وقت ڈاکٹرز نے بچے کی غیر معمولی صحت کو دیکھتے ہوئے نارمل ڈلیوری کے امکان کو مسترد کر دیا اور اس کے سی سیکشن کا فیصلہ کیا-
ڈاکٹرز کے مطابق کریسی کی کوکھ میں پلنے والی اس بچی کا وزن دس پاؤنڈ تک ہونے کا امکان تھا ۔ ڈلیوری کے دن کریسی اپنے سامان اور بچی کے کپڑوں کے ساتھ ہسپتال گئی اس موقع پر اس نے پچھلی چار بار کی طرح بچی کے لیے جن کپڑوں کا اور ڈائپر کا انتخاب کیا وہ عام نیو بورن بچی کے سائز کے مطابق ہی تھے-
مگر جس وقت اس بچی کی پیدائش ہوئی تو وہ تمام کپڑے اس بچی کو چھوٹے تھے کیوں کہ اس بچی کا وزن 10 پاؤنڈ کے بجائے 13 پاونڈ تھا اور اس کی جسامت کسی بھی طرح ایک دس مہینے کے بچے سے کم نہ تھی-
مجبوراً ڈاکٹروں کو کریسی کے شوہر سے نوزائیدہ بچی کے بجائے دس ماہ کی بچی کے کپڑے منگوانے پڑے یہی حال ڈائپر کا بھی تھا۔ زيرو سائز کے بجائے اس کا میڈیم سائز اس بچی کے لیے تھا۔ جس کا نام اس کی پیدائش کے بعد کارلیگ تجویز کیا گیا-
اس بچی کی پیدائش کے حوالے سے کریسی کا کہنا تھا کہ جب بچی ڈلیور ہوئی تو وہ ان کو کہیں سے بھی ایک نوزائیدہ بچی کا چہرہ نہیں لگا۔ کیس کرنے والے ڈاکٹرز کو بھی اس پیدائش کو ایک حیرت انگیز پیدائش قرار دیا اور ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے پورے کیرئير میں اس سے پہلے کبھی اتنی بھاری بھرکم ڈلیوری نہیں کروائی-
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Bachi Ke Kapray Lota Diye and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Bachi Ke Kapray Lota Diye to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.