انسان کے جسم میں پِتَہ دائیں طرف جگر کے پیچھے موجود ہوتا ہے اور اس کی شکل ناشپاتی سے ملتی جلتی ہوتی ہے۔ پتّے کا اہم کام جگر سے آنے والے بائل یا صفرا کو جمع رکھنا ہے جو کہ ایک تیزابی مائع ہوتا ہے۔ صفرا ایسے اجزا پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ چکنائیوں کو ہضم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
پتے کی پتھریاں نوجوان خواتین میں مردوں کی نسبت زیادہ پائی جاتی ہیں جس کی وجہ ایسٹروجن ہارمون، خاندانی منصونہ بندی کی ادویات، چکنائی سے لبریز کھانوں کا استعمال اور موٹاپا شامل ہیں۔
پتّے میں پتھری کی علامات
اکثر لوگ اس بات سے بے خبر ہوتے ہیں کہ وہ پتے کی پتھری سے متاثر ہیں کیونکہ اس بیماری کی ابتدا میں کوئی خاص علامات سامنے نہیں آتی ہیں۔ پتے کی پتھریوں میں اضافے کے ساتھ پیچیدگیاں اور علامات سامنے آنے لگتی ہیں جن میں سرفہرست چکنائی والی غذائوں کے استعمال سے درد اور تکلیف ہے۔ اس کی دیگر علامات یہ ہیں:
متلی
قے
بخار
یرقان
ہد ہضمی
ان علامات کی صورت میں فوری طور پر معالج سے رابطہ کریں۔
پتّے کی پتھری سے بچاؤ کے لیے غذائی تبدیلیاں
وہ لوگ جو صحت مند ہیں اور پتّے کی پتھری سے بچنا چاہتے ہیں وہ درج ذیل غذائی تدبیروں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
کم چکنائی والی غذا کا استعمال
پتّے کی پتھری کی بڑی وجہ چکنائی سے بھرپور کھانوں کا استعمال ہے۔ لہٰذا اس سے بچاؤ اسی صورت ممکن ہے جب آپ کم چکنائی والی غذا کا استعمال بڑھا دیں گے اور خاص طور پر جمنے والی چکنائیوں کا استعمال روک دیں گے۔
فائبر سے فائدہ اٹھائیے
فائبر یعنی ریشے والی غذا کا استعمال بھی پتّے کی پتھری سے بچنے میں ایک اہم قدم ہے۔ سالم اناج، سبزیاں، اور پھل فائبر کا استعمال بڑھانے میں بھی مدد دیتے ہیں اور ان میں شامل دیگر غذائی اجزا کے صحت بخش فوائد بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
موٹاپے سے دور رہیے
ایسی خواتین جن کا وزن زیادہ ہو ان میں پتے کی پتھری کا خطرہ چھے گنا تک بڑھ جاتا ہے۔ بڑھا ہوا وزن پتّے کی پتھری کی ایک بڑی وجہ سمجھا جاتا ہے۔ لہذا ایک متحرک اور صحت بخش طرز زندگی اختیار کیجیئے تا کہ آپ وزن کو بڑھنے سے روک سکیں اور پتّے میں بننے والی پتھریوں سے محفوظ رہیں۔
سبزیوں کا استعمال زیادہ کیجیئے
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ایسی آبادیاں جہاں سبزیوں کا استعمال کم کیا جاتاہے وہاں پتّے کی پتھری کا مرض زیادہ عام ہے۔ اس لیے غذا میں سبزیوں کا زیادہ استعمال بھی اس مرض سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
زیادہ دیر تک بھوکے نہ رہیے
بہت زیادہ دیر تک خالی ہیٹ رہنا بھی پتے میں پتھری کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے کھانوں کے درمیانی وقفے کو مناسب رکھئیے تا کہ اس مرض کا خطرہ کم رہے۔
ان تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ اپنے کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائڈ لیول بھی جانچتے رہیے۔ اس میں مقررہ حد سے زیادہ اضافہ خطرناک ہے جو کہ نہ صرف پتّے کی پتھری کا باعث بن سکتا ہے بلکہ ہائی بلڈپریشر اور دل کے جملہ امراض کی وجہ بھی ہے۔ اس سلسلے میں ایک اچھے فیملی فزیشن سے رابطہ اور مشورہ کرتے رہنا اہم ہے۔
بشکریہ: مرہم ڈاٹ پی کے
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Pittay Ki Pathri Se Bachao Mein Mufeed Ghizain and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Pittay Ki Pathri Se Bachao Mein Mufeed Ghizain to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.