کیا آپ کو بھی کم پانی پینے کی عادت ہے۔۔ اس عادت کی وجہ سے آپ کون کون سی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟

کہتے ہیں پانی زندگی ہے ۔۔ پانی کے بغیر کسی بھی جاندار کا زندہ رہنا بہت مشکل ہے۔ تاہم کچھ لوگ عادتاً پانی کم پیتے ہیں۔ کچھ اس وجہ سے کم پیتے ہیں کہ ان کو بار بار پیشاب کی حاجت نہ ہو۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پانی نہ پی کر آپ اپنے اوپر ظلم کرتے ہیں۔ اور اس عادے کی وجہ سے آپ کون کون سی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
اپنے جسم کو تندرست رکھنے کے لئے جسم کی مطلوبہ مقدار کے مطابق پانی پینا ضروری ہے۔ ورنہ ایک تو آپ ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو جائیں گے اور دوسرے ہمارے جسم کے تمام اعضاء کو فعال رکھنے کے لئے پانی پینا انتہائی ضروری ہے۔ ایک نارمل صحت مند شخص کی جسمانی ضرورت کم از کم 2 لیٹر پانی ہوتا ہے۔ اگر پانی مناسب مقدار میں نہ پیا جائے تو ہم کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہو جائیں گے۔

1۔ وزن کا بڑھنا:

پانی کم پینے سے ہماری بھوک کی مقدار اور طلب بڑھ جاتی ہے، پانی اگر بار بار پیا جاتا ہے تو اس سے پیٹ بھرا بھرا محسوس ہوتا ہے ۔ ہم نے بہت سے لوگوں کو دیکھا ہے کہ وہ اس لئے پانی کم پیتے ہیں کہ کھانے سے پہلے پانی پی لیا تو بھوک مر جائے گی۔ اسی لئے جب وہ پانی نہیں پیتے تو ان کو ہر وقت کچھ نہ کچھ کھانے کی طلب ہوتی رہتی ہے اورکھا کھا کر ان کا وزن بڑھتا رہتا ہے۔

2۔ بدہضمی اور قبض:

پانی کم پینے سے آنتیں خشک ہو جاتی ہیں، اور پیٹ کا درد، گیس اور قبض کا مسئلہ درپیش رہتا ہے۔ کم پانی پینا ڈی ہائیڈریشن اور جسم کی خشکی بڑھانے کا باعث بھی بنتا ہے ۔ اسی لئے اگر پیٹ کے مسائل سے بچنا چاہتے ہیں تو پانی کا استعمال زیادہ کریں۔

3۔ پیشاب کے انفیکشن کا خطرہ:

پانی کم پینا گردوں اور پیشاب کے مسائل کو جنم دیتا ہے۔ جس سے پیشاب کا انفیکشن یعنی یوٹی آئی کا امکان پیدا ہو جاتا ہے۔ کیونکہ پانی کم پینے سے پیشاب آنا کم ہو جاتا ہے اور فاسد مادے جسم سے خارج نہیں ہوپاتے جس کی وجہ سے یوٹی آئی کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے۔

4۔ سانس میں سے بدبو آتی ہے:

جو لوگ پانی کم پیتے ہیں ان کے منہ سے، یا سانس سے بو آنے لگتی ہے کیونکہ پانی نہ پینے کی وجہ سے منہ میں خشکی پیدا ہو جاتی ہے اور اس سے منہ میں بیکٹیریا پیدا ہو جاتے ہیں جوکہ سانس میں بدبو پیدا کردیتے ہیں۔ اس لئے پانی زیادہ پئیں اور منہ کی بو سے نجات پائیں۔

5۔ جلد کے مسائل:

پانی کم پینا جلد کے مسائل کا بھی سبب بن جاتا ہے ، جلد روکھی اور بے رونق ہو جاتی ہے اور اس کی چمک دمک ختم ہوجاتی ہے۔ اس کے ساتھ چہرے پر داغ دھبے اور مہاسوں کا مسئلہ بھی پیدا ہوجاتاہے۔ چہرے پر جھریاں جلدی پڑتی ہیں، اسی لئے اگر جلد کے ان تمام مسائل سے بچنا چاہتے ہیں تو پانی زیادہ پئیں۔

نوٹ:

یہ ایک عام معلوماتی مضمون ہے اگر آپ ایسی کسی بیماری میں مبتلا ہیں کہ پانی کا زیادہ پینا آپ کی بیماری کو بڑھا سکتا ہے تو پھر زیادہ پانی پینے سے گریز کریں ۔ یا اپنی طبیعت اور بیماری کے لحاظ سے ڈاکٹر کے مشورے سے پانی پئیں۔

Pani Kam Peeny Se Kin Bemari Main Mubtala Ho Skty Hain

Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Pani Kam Peeny Se Kin Bemari Main Mubtala Ho Skty Hain and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Pani Kam Peeny Se Kin Bemari Main Mubtala Ho Skty Hain to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.

By Afshan  |   In Health and Fitness  |   0 Comments   |   2998 Views   |   04 Aug 2022
About the Author:

Afshan is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Afshan is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.

Related Articles
Top Trending
COMMENTS | ASK QUESTION (Last Updated: 25 November 2024)

کیا آپ کو بھی کم پانی پینے کی عادت ہے۔۔ اس عادت کی وجہ سے آپ کون کون سی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟

کیا آپ کو بھی کم پانی پینے کی عادت ہے۔۔ اس عادت کی وجہ سے آپ کون کون سی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟ ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ کیا آپ کو بھی کم پانی پینے کی عادت ہے۔۔ اس عادت کی وجہ سے آپ کون کون سی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟ سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔