شادی میں اُبلے ہوئے انڈے مہمانوں کو دیے جاتے ۔۔ ملائیشیا میں شادی کس طریقے سے ہوتی ہے اور بارات دلہن کے گھر خود کیوں نہیں جاتی؟

ملائیشیا ایک اسلامی ملک ہے جہاں کے رسوم و رواج ہم سے یکسر مختلف ہیں اور اب وہاں کی حکومت نے اتنے زیادہ سخت قوانین بنا دیے ہیں کہ کوئی ایک دوسرے کی حق تلفی کرنے کا تو سوچ بھی نہیں سکتا۔ کراچی سے مشہور شیف عائشہ نے گذشتہ سال اپنے بھائی کی شادی کا وی لاگ شیئر کیا تھا جو لوگوں نے خوب پسند کیا تھا۔ ان کے بھائی نے ملائیشیا کی لڑکی سے شادی کی۔ جس میں انہوں نے وہاں کی مختلف رسومات بھی دیکھنے والوں کو بتائیں جو بہت دلچسپ ہیں۔

وی لاگر شیف عائشہ نے بتایا کہ ملائیشیا میں شادی کرنے کے لیے لڑکے کو لڑکی سے جہیز لینا نہیں بلکہ دینا پڑتا ہے وہ بھی لاکھوں روپے کا، ویڈیو کے مطابق انہوں نے اپنی بھابھی کو 23 سو ملائیشیائی رنگٹ دیے جو پاکستانی 11 لاکھ کے قریب ہیں۔ چونکہ آج کل ایک ملائیشیائی رنگٹ پاکستانی 64 روپے سے زیادہ کا ہے تو یہ رقم اب دگنی ہوگئی۔

شادی کے لیے لڑکے والے لڑکی والوں کو 7 تحفے دیتے ہیں جن میں ایک نماز کا جوڑا ہوتا ہے جو پہن کر لڑکی نماز پڑھتی ہے اور اس کے علاوہ دیگر چیزوں میں کیک بھی ضرور شامل ہوتا ہے۔لڑکی والے لڑکے کو تحفے کے طور پر بیلن اور پیاز دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ انڈے ابال کر شادی کے سٹیج کے پاس رکھے جاتے ہیں اور جو لوگ ان کے قریبی شادی میں شرکت کرتے ہیں ان سب کو یہ انڈے تحفے کے طور پر دیے جاتے ہیں ساتھ ہی واپسی پر ان کو پوٹلیاں دی جاتی ہیں جن میں بسکٹ اور سنیکس وغیرہ ہوتے ہیں۔

شادی اسلامی طریقے سے ہوتی ہے جس میں لڑکی اور لڑکے والے ایک ساتھ ایک ہی ٹیبل پر بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں جبکہ مہمانوں کو دیا جانے والا کھانا بالکل منفرد ہوتا ہے اور لڑکے اور لڑکی کے گھر والوں کے لیے کھانے کی ڈشز منفرد اور زیادہ مہنگی والی ہوتی ہیں۔

بارات کے کر وہاں دلہن کے گھر پر نہیں جاتے بلکہ دلہن کے پڑوسی کے گھر خاص انتظام ہوتا ہے بعد ازاں دلہن کے بھائی اور والدین دولہے والوں کو خود لینے کے لیے آتے ہیں۔

نکاح پہلے ہوتا ہے جس میں سفید جوڑا سب کے لیے پہننا ضروری ہے اور فوراً ہی حق مہر کے نام پر 1000 ملائیشیائی رنگٹ دینے پڑتے ہیں۔ جب لڑکے والے دلہن کو بیاہنے جاتے ہیں تو دلہن خود ان کا استقبال کرتی ہے اور لڑکے کا ہاتھ چوم کر اس کو ہال کے اندر لے جاتی ہے۔ کھانے کے بعد دولہا اور دلہن کیک کٹنگ کرتے ہیں جس میں دلہن خود ہی تمام رشتے داروں کے لیے کیک کاٹتی ہے اور دولہا کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ خود ہی سب کو سروو کرے۔

اس کے علاوہ سٹیج پر بیٹھے دولہا اور دلہن بچوں میں ٹافیاں اُڑاتے ہیں اور دور دور سے بچوں کو بلایا جاتا ہے۔ وہاں شادی میں کوئی کسی کا انتظار نہیں کرتا دولہے والے آئیں یا نہ آئیں یا پھر دیر سے آئیں شادی میں مدعو مہمانوں کو کھانا کھلا دیا جاتا ہے جو جو آتا جاتا ہے کھانا کھا کر چلا جاتا ہے اور کچھ مہمانوں کو تو ساتھ ہی کھانا گھر کے لیے بھی دیا جاتا ہے۔

دولہا اگر ملائیشیا کا نہیں ہے تو وہ شادی کے بعد 6 ماہ تک ملائیشیا میں نہیں رہ سکتا اس کے بعد دلہن جہاں چاہے اپنے شوہر کے ساتھ رہ سکتی ہے۔

By Humaira  |   In News  |   0 Comments   |   2135 Views   |   31 Mar 2023
Related Articles
Top Trending
Comments/Ask Question

Read Blog about شادی میں اُبلے ہوئے انڈے مہمانوں کو دیے جاتے ۔۔ ملائیشیا میں شادی کس طریقے سے ہوتی ہے اور بارات دلہن کے گھر خود کیوں نہیں جاتی؟ and health & fitness, step by step recipes, Beauty & skin care and other related topics with sample homemade solution. Here is variety of health benefits, home-based natural remedies. Find (شادی میں اُبلے ہوئے انڈے مہمانوں کو دیے جاتے ۔۔ ملائیشیا میں شادی کس طریقے سے ہوتی ہے اور بارات دلہن کے گھر خود کیوں نہیں جاتی؟) and how to utilize other natural ingredients to cure diseases, easy recipes, and other information related to food from KFoods.