بچے اللہ کی طرف سے عطا کردہ انمول تحفہ ہوتے ہیں ، ایک عورت جب حاملہ ہوتی ہے اس وقت سے لے کر بچے کی پیدائش تک ہر ایک دن والدین گِن گِن کر گزارتے ہیں کہ کب اپنی اولاد کی شکل دیکھیں گے۔ دورانِ حمل والدین کے دل میں یہ بات ضرور ہوتی ہے کہ لڑکا ہوگا یا لڑکی، کپڑے کس کے خریدیں آخر بچہ ہوگا تو کیا نام اور بچی ہوگی تو کیا نام رکھیں۔ بہرحال ڈاکٹروں کی جانب سے چند ایسی نشانیاں بتائی گئی ہیں جن کی مدد سے یہ پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ آنے والا بچہ بیٹا ہوگا یا بیٹی۔
بیٹی:
۰ اگر ماں کی طبیعت صبح کے اوقات زیادہ خراب ہو جائے یا پھر قے اور متلی صرف صبح کے وقت زیادہ ہو تو اسکا مطلب یہ ہے کہ بیٹی آنے والی ہے۔
۰ اگر ماں کا مزاج چڑ چڑا ہو جائے اور موڈ سوئنگ زیادہ ہو، یعنی ابھی خوش اور کچھ دیر میں مزاج گرم تو یہ بھی امید ہے کہ بیٹی ہی ہونے والی ہے۔
۰ اگر ماں کا وزن بہت زیادہ بڑھ جائے دورانِ حمل تو یہ بھی لڑکی ہونے کی ایک نشانی ہے۔
۰ اگر ماں کا میٹھا کھانے کا دل زیادہ چاہتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ بیٹی ہونے والی ہے۔
اگر ماں کو سیدھی جانب پیٹ میں درد ہو تو بیٹا اور بائیں جانب درداس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بیٹی ہونے والی ہے۔
بیٹا:
۰ اگر نمکین کھانے کا دل کرے تو اس کا مطلب بیٹا ہونے والا ہے۔
اگر نہارمنہ طبیعت نارمل ہو، لیکن دوپہر کے وقت کچھ کھانے سے آپ کو بھاری پن محسوس ہو تو ڈاکٹر کہتی ہیں کہ یہ یقیناً لڑکا پیدا ہونے کی ایک اہم نشانی ہے۔
تیکھا کھانا کھانے کا دل ہو یا حد سے زیادہ کھٹا تو بچے کی پیدائش کا امکان ہوتا ہے۔
ڈاکٹروں کی جانب سے یہ نشانیاں بتائی جاتی ہیں البتہ ضروری نہیں ہے کہ یہ سچ ہی ہوں ، بعض اوقات بیٹے کی نشاندہی ہوتی ہے مگر پیدا بیٹی ہوتی ہے۔ بیٹا ہو یا بیٹی اولاد پرخدا کا شکر ادا کرنا چاہیئے۔