انسانی جسم ایک مشین کی مانند ہے جس طرح ایک مشین استعمال کے سبب خراب ہو سکتی ہے اسی طرح عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ انسان مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتا ہے- جن میں سے عام بیماری جسم کے مختلف حصوں میں درد کی شکایت ہے جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں ان میں سب سے عام وجہ یورک ایسڈ کا اضافہ ہے-
یورک ایسڈ کیا ہے
یہ جسم کے اندر پیدا ہونے والا ایک فاضل کیمیائی مادہ ہے جو کہ روزانہ کی بنیاد پر جسم کے فاضل مادوں کے ساتھ خارج ہوتا ہے- لیکن گردوں کے افعال میں عمر کے ساتھ واقع ہونے والی کمی کے سبب یہ خارج ہونے کے بجائے خون میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے اور اس کے بننے والے کرسٹل خون کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈالنے کا سبب بنتے ہیں جس کی وجہ سے جسم کے جوڑوں میں شدید ترین درد ہوتا ہے جو کہ انسان کے لیے سخت تکلیف دہ ہوتا ہے- اس کے ساتھ مستقل طور پر یورک ایسڈ کی شرح میں اضافہ انسان کو گردے٬ جوڑوں اور دل کے مرض میں مبتلا کرنے کا سبب بن سکتا ہے-
یورک ایسڈ میں اضافہ کرنے والی غذائیں
عام طور پرماہرین کے مطابق کچھ غذاؤں کا استعمال یورک ایسڈ کی شرح میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں جن میں سرخ گوشت ، کلیجی مچھلی اور ایسے مشروبات جن میں آرٹیفیشل مٹھاس ہو جسم کے اندر یورک ایسڈ کے اضافے کا سبب بن سکتی ہیں-
یورک ایسڈ میں کمی کرنے والی غذائیں
یورک ایسڈ کے علاج کے لیے عام طور پر ماہرین ایسی ادویات کا استعمال کرواتے ہیں جو گردوں کے افعال کو تیز کریں اور اس سے زیادہ سے زیادہ پیشاب آۓ تاکہ فاضل یورک ایسڈ جسم سے خارج کیا جا سکے- مگر ان ادویات کے مضر اثرات سے انکار ممکن نہیں ہے اس وجہ سے عام طور پر کوشش یہ کرنی چاہیے کہ ایسی اشیا کا استعمال کریں جو کہ اس کی شرح کو کم کر سکیں-
1: کیلے
کیلے کے اندر یہ خاصیت موجود ہوتی ہے کہ اس کے استعمال سے خون میں موجود یورک ایسڈ کی شرح تیزی سے کم ہوتی ہے- اس لیے دن میں آٹھ سے نو کیلے تین سے چار دن تک کھانے سے جسم کے اندر موجود یورک ایسڈ کی شرح تیزی سے کم ہوتی ہے-
2: اسٹرابیری
اسٹرابیری کے پھل کے اندر بھی یہ خاصیت حاصل ہے کہ اس کے استعمال سے یورک ایسڈ تیزی سے کم ہوتا ہے اس کو خالص حالت میں کھانےکے علاوہ اس کا ملک شیک بنا کر اور اس کا جوس نکال کر بھی پیا جا سکتا ہے اور اسکے فوائد یکساں ہی رہتے ہیں-
3: سیب
یب کے اندر میلک ایسڈ کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ یورک ایسڈ کے مضر اثرات کا خامتہ کرتا ہے اور اس کو نارمل رینج میں تبدیل کرتا ہے- ماہرین کے مطابق روزانہ ایک سیب کا استعمال نہ صرف یورک ایسڈ کو بڑھنے سے روکتا ہے بلکہ بڑھے ہوئے یورک ایسڈ کو کم بھی کرتا ہے-
4: چیری
چیری ایک ایسا پھل ہے جس کے اندر اینتوسائنن نامی ایک کمییکل موجود ہوتا ہے جو اندرونی سوزش کا خاتمہ کرتا ہے- یہ خون کے اندر یورک ایسڈ کے کرسٹل کو بننے سے روکتا ہے اور اس کی شرح کو کم کرتا ہے جوڑوں کے اندر یورک ایسڈ کو جمع ہونے سے روک کر درد سے نجات دلاتا ہے-
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Jism Mein Hone Wala Shadeed Dard and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Jism Mein Hone Wala Shadeed Dard to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.