بچوں کی حالت خراب تھی، میں منتیں کرتا رہا۔۔ سوات حادثے میں اپنی فیملی کو ڈوبتا دیکھنے والے بدقسمت شخص کی آنکھوں دیکھی کہانی

Father Speaks After Losing Children in Swat River Tragedy

سوات کا سانحہ، جہاں صرف بچے نہیں ڈوبے، ریاستی دعوے بھی بہہ گئے

26 جون کا دن صرف ایک قدرتی حادثہ نہیں تھا، یہ وہ لمحہ تھا جب انسانیت کی آوازیں دریا کے شور میں دب گئیں اور ریسکیو کے دعوے بے لباس ہو کر پانی میں بہہ گئے۔

نصیر احمد—مردان کے ایک بے بس باپ—جن کی آنکھوں کے سامنے ان کے بچے سیلابی پانی میں ڈوبتے گئے۔ وہ چیختا رہا، پکارتا رہا، ریسکیو ٹیموں سے منتیں کرتا رہا… لیکن جواب میں ملی بس ایک رسی۔

> "میں نے پوچھا، ’کیا ایک رسی کافی ہے؟‘

> وہ بولے، ’یہی ہے، اور کچھ نہیں‘"

> —نصیر احمد

ریسکیو کا پورا نظام جیسے صرف تماشائی بن کر آیا ہو۔ ایک گاڑی گئی، دوسری آئی، پھر بھی کوئی امدادی سامان نہیں، کوئی ایکشن نہیں، صرف خاموشی اور تماشہ۔ اس دوران وقت ہاتھ سے نکل گیا، اور پانی زندگی نگلتا رہا۔

صرف نصیر نہیں… صرف بچے نہیں… پورا نظام ڈوبا

سیالکوٹ سے آنے والے ایک اور شخص کی چیخیں بھی دریا نے سن لیں، لیکن ریاست نے نہیں۔ اس کے بچے بھی ایک ایک کر کے موت کی گہرائیوں میں اتر گئے، اور مدد کا کہیں نام و نشان نہ تھا۔

17 افراد دریا کی بھینٹ چڑھ گئے۔ صرف 4 کو بچایا جا سکا۔ باقی؟ کچھ لاشیں نکلی، کچھ اب بھی لاپتہ ہیں۔ اور امدادی ٹیمیں؟ اب بھی "جانچ پڑتال" اور "کمیٹیوں" میں الجھی ہیں۔

عدالت میں خود چیئرمین انسپیکشن ٹیم نے تسلیم کیا کہ محکمانہ غفلت اور غیرسنجیدگی اس سانحے کی بڑی وجہ بنی۔

یہ صرف حادثہ نہیں… یہ سوال ہے

* اگر یہی حادثہ کسی وی آئی پی کے بچے کے ساتھ ہوتا تو کیا ریسکیو ایسے ہی آتا؟

* کیا ریاستی مشینری صرف پروٹوکول کی گاڑیوں کے ساتھ چلتی ہے؟

* کیا ہم عام لوگ صرف فائلوں کے اعداد و شمار ہیں؟

سوات کا یہ واقعہ ایک تلخ سوال ہے، ایک آئینہ ہے، ایک صدا ہے اور یہ صدا ہم سب کو سننی ہوگی… ورنہ کل شاید ہم بھی چیخ رہے ہوں، اور جواب میں کوئی رسی بھی نہ ہو۔

Father Speaks After Losing Children In Swat River Tragedy

Discover a variety of News articles on our page, including topics like Father Speaks After Losing Children In Swat River Tragedy and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Father Speaks After Losing Children In Swat River Tragedy to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.

By Salwa Noor  |   In News  |   0 Comments   |   899 Views   |   03 Jul 2025
About the Author:

Salwa Noor is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Salwa Noor is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.

Related Articles
Top Trending
COMMENTS | ASK QUESTION (Last Updated: 04 July 2025)

بچوں کی حالت خراب تھی، میں منتیں کرتا رہا۔۔ سوات حادثے میں اپنی فیملی کو ڈوبتا دیکھنے والے بدقسمت شخص کی آنکھوں دیکھی کہانی

بچوں کی حالت خراب تھی، میں منتیں کرتا رہا۔۔ سوات حادثے میں اپنی فیملی کو ڈوبتا دیکھنے والے بدقسمت شخص کی آنکھوں دیکھی کہانی ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ بچوں کی حالت خراب تھی، میں منتیں کرتا رہا۔۔ سوات حادثے میں اپنی فیملی کو ڈوبتا دیکھنے والے بدقسمت شخص کی آنکھوں دیکھی کہانی سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔