سردیوں میں جسم کا ٹھنڈا رہنا عام بات ہے، لیکن جب ہم گرم کمرے یا کمبل میں خود کو لپیٹ لیتے ہیں تو آہستہ آہستہ جسم کا درجہ حرارت نارمل ہونے لگتا ہے۔ پر اکثر لوگوں کے ساتھ یہ مسئلہ ہوتا ہے کہ وہ چاہیں کتنی ہی کوشش کیوں نہ کرلیں گرم موزے پہن لیں، کمبل میں گھنٹوں پاؤں ڈالے رکھیں لیکن ان کے پاؤں کسی صورت گرم نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے ٹھنڈ کا احساس برقرار رہتا ہے اور ایک عجیب سی بے چینی پورے جسم میں محسوس ہوتی ہے۔
اگر آپ کے پاؤں بھی مسلسل ٹھنڈے رہتے ہیں تو آپ کو صحت کے بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ سرد پاؤں کس مسئلے کا سبب بن سکتے ہیں، اور انھیں گرم رکھنے کے حوالے سے چند احتیاطی تدابیر
پیروں کی اہمیت:
طب میں اسے جسم کے ‘دوسرے دل’ سے بھی تشبیہ دی جاتی ہے۔ ہمارے پیروں میں 19 مسلز، 26 ہڈیاں، 33 خون کی نالیاں، 107 لیگامینٹ، 7200 سے زیادہ اعصاب، 2000 اینڈوکرائن گلینڈز، بہت سی شریانیں، رگیں اور جسم کے تمام حصوں سے متعلق 66 اہم پوائنٹس ہوتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں، آپ کے جسم کا ہر حصہ آپ کے پاؤں سے جڑا ہوا ہوتا ہے۔
سرد پیر کن مسائل کا سبب بن سکتے ہیں؟
جوڑوں کی تکلیف:
ٹھنڈے پاؤں آپ کو جوڑوں کی بیماریوں میں مبتلا کر سکتے ہیں۔ جیسے کہ گٹھیا کا درد، سوجن، ٹخنوں کا درد وغیرہ۔ جوڑوں کی تکلیف کی وجہ سے حرکت کرنے میں مشکل ہوتی ہے اور جوڑوں کو نقصان پہنچتا ہے اسکے علاوہ صبح بستر سے اٹھنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔
جلد کا پھٹنا اور خون بہنا:
پاؤں میں صرف جلد اور ہڈیاں ہوتی ہیں، اس کے نیچے چربی کی کم تہہ کو بیرونی ایجنٹوں سے بچانا مشکل ہوتا ہے۔ خشک سردیوں کے دنوں میں، پاؤں کی جلد خشکی، دراڑیں اور ممکنہ خون بہنے کا شکار ہوسکتی ہیں اگر فوری طور پر ان پر دھیان نہ دیا جائے تو یہ پاؤں کے انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں۔
انگلیوں کا پھولنا:
یہ مسئلہ ایسا ہے جس کا سامنا بہت سے لوگوں کو سردیوں میں ہوتا ہے۔ خاص طور پر شدید سرد موسم کے دنوں میں پاؤں کو نقصان پہنچنے پر، پاؤں کی جلد پھٹنے والی ہوکر، سوجن زدہ ہو سکتی ہے۔ انگلیوں کے سرے قدرتی طور پر پھول جاتے ہیں، اور سرخ اور دردناک ہو جاتے ہیں۔
پاؤں کو گرم کیسے رکھیں؟
آپ نے دیکھا کہ ٹھنڈے یا سرد پاؤں کئی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ لہذا، ہمیشہ اپنے پیروں کی دیکھ بھال کریں، اپنے پیروں کو ٹھنڈا نہ ہونے دیں، خاص طور پر سردیوں میں۔
۔ ٹھنڈے پاؤں سے بچنے کے لیے، باقاعدگی سے موزے پہنیں، چاہے باہر جائیں یا گھر کے اندر ہوں۔ مارکیٹ میں موزے کی بہت سی اقسام ہیں لیکن فیشن والے موزے، گرم نہیں رکھ سکتے ہیں. اس لیے آپ کو سفر کرتے وقت موٹے موزے اور لانگ بوٹ کا انتخاب کرنا چاہیے۔
۔ گرم پانی میں پاؤن بھگانے سے صحت کے فوائدحاصل ہوتے ہیں، جیسے کہ پاؤں کو گرم رکھنا، پیروں کی بدبو کو ختم کرنا، اور جلد کی متعدد حالتوں جیسے داد کی بیماری، پیر کے ناخن کا فنگس وغیرہ۔
احتیاطی تدابیر:
۔ بہت زیادہ گرم پانی میں پاؤن نہ بھگائیں
۔ جلد کو کھرچنے سے پرہیز کریں
۔ اچھی طرح کھائیں، کافی گرم پانی پئیں۔
۔ پھٹے پاؤں سے بچنے کے لیے باقاعدگی سے موئسچرائزر کا استعمال کریں۔
۔ پیروں کو صاف رکھین، بیکٹیریا پھیلانے سے بچیں۔
موسم سرما آ گیا ہے، اپنے پیروں کو نظر انداز نہ کریں کیونکہ یہ آپ کا دوسرا دل ہے۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Ap Ke Paon Bhi Garam Nhe Hotay and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Ap Ke Paon Bhi Garam Nhe Hotay to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.